اب  مجلسِ وحدت نہیں سنی اتحاد کونسل! پی ٹی آئی کے اندر مجلس وحدت المسلمین کا مخالف گروپ سامنے آ گیا

18 Feb, 2024 | 05:48 PM

سٹی42: کہا جا رہا ہے کہ پی ٹی آئی نے اب اپنے آزاد امیدواروں کو   مجلس وحدت المسلمین  میں لے جانے کا فیصلہ بدل  کر  آزاد ارکان اسمبلی کو  سنی اتحاد کونسل میں لے جانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ 

ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کے اندر ایک با اثر گروپ آزاد ارکان کو مجلس وحدت میں لے جانے کا مخالف ہے۔اب کہا جا رہا ہے کہ اس گروپ کے دباؤ پر   پنجاب اور وفاق میں آزاد ارکانِ اسمبلی کو مجلس وحدت  المسلمین کے بجائے سنی اتحادکونسل س میں شامل کیا جائےگا۔

پی ٹی آئی کے ذرائع نے بتایا ہےکہ پی ٹی آئی کی "وکلا قیادت"  آزاد ارکان اسمبلی کو مجلس وحدت المسلمین  میں شامل کرنے کے منصوبہ سے ناخوش تھی جب کہ  "سیاسی قیادت"  کی جانب سے مجلس وحدت مسلمین کےساتھ  شامل ہونے کا  فیصلہ کیا گیا تھا۔

 مجلس وحدت المسلمین میں آزاد ارکان اسمبلی کو شامل کروانے کے منصوبہ پر عمران خان نے بھی فیصلہ دیا تھا اور ترجمان پی ٹی آئی رؤف حسن نے مجلس وحدت المسلمین کے ساتھ اتفاق سے آگے بڑھنے کا اعلان کیا تھا۔ لیکن اب اچانک یہ بات سامنے آ رہی ہے کہ پی ٹی آئی میں ایک طاقتور گروپ مجس وحدت المسلمین میں آزاد ارکان کو شامل کرنے کا مخالف ہے اور اب سنی فرقہ پرست جماعت سنی اتحاد کونسل میں ارکان اسمبلی کو شامل کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ 

 دلچسپ امر یہ ہے کہ مجلس وحدت المسلمین کے سربراہ کی طرح سنی اتحاد کونسل کے سربراہ  نے بھی پی ٹی آئی کے ساتھ وابستگی رکھنے والے آزاد ارکان اسمبلی کو خود میں شامل کرنے کے  حوالے سے خوش آمدید کہا ہے۔سنی اتحاد کونسل کے سربراہ کا بھی کہا ہے کہ وہ بانی پی ٹی آئی کے ساتھ ڈٹ کر کھڑے ہیں۔

اس حوالے سے سربراہ سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ  حامد رضا نےایک نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ  "تحریک انصاف اب سنی اتحاد کونسل سے اتحادکرےگی"،"  پنجاب اور  سندھ میں اتحاد کے لیے معاملات طے پاچکے ہیں"، "وفاق، خیبرپختونخوا اور  بلوچستان میں بھی ہماری خدمات حاضر ہیں"۔

صاحبزادہ  حامد رضا کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کے ساتھ ڈٹ کر کھڑا ہوں۔

ذرائع کے مطابق دونوں جماعتوں کے رہنماؤں کی آج اسلام آباد میں ملاقات بھی متوقع ہے۔

مزیدخبریں