منی لانڈرنگ کیس، شہباز شریف ایک بار پھر فرد جرم سے بچ گئے

18 Feb, 2022 | 03:46 PM

(سٹی 42) منی لانڈرنگ کیس، شہباز شریف،حمزہ شہباز سمیت 17 ملزمان پر قانونی پچیدگی کی وجہ سے فرد جرم عائد نہ ہوسکی،  شہباز شریف کہتے ہیں ایک دھیلے کی کرپشن نہیں کی، اگر یہ الزام ثابت کردیں تو میں عدالت سے معافی مانگ کر گھر چلا جاؤں گا۔

سپیشل جج سنٹرل لاہور اعجاز حسن اعوان کی عدالت میں منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی، شہباز شریف نے دوران سماعت بات کرنے کی اجازت ملنے پرعدالت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں کوٹ لکھپت جیل میں سات ماہ رہا ہوں، ایف آئی اے والے وہاں دو بار میرے پاس آئے، اپنے دستخط شدہ جوابات بھی دیئے اور یہ جو پلندہ آپکو دیا گیا ہے یہ تمام دستاویزات این سی اے لندن کو بھی دی گئیں،

 شہباز شریف نے کہا کہ این سی اے نے پونے دو سال تحقیقات مکمل کرنے کے بعد لندن کی کورٹ میں بیان دیا کہ وہ میرے خلاف تحقیقات ختم کر رہے ہیں اور آج پونے چار سال اس حکومت کو ہوگئے لیکن یہ ایک دھیلے کی کرپشن ثابت نہیں کرسکے ہیں۔

شہباز شریف نے عدالت میں مزید کہا کہ جب یہ کیس چلے گا تو عدالت کو ثبوت دوں گا، میں نےقوم کے اربوں روپے بچائے اورنج ٹرین میں 81 ارب روپے بچائے، صاف پانی کے ایک کیس میں مجھے بدنام کرنے کیلئے ڈھنڈورا پیٹا گیا لیکن صاف پانی کے تمام ملزمان کو باعزت بری کیا گیا، مجھ پر جعلی کیس بنایا گیا، کہاں ہے کرپشن، اس کیس میں عدالت کا وقت ضائع کیا جارہا ہے۔

عدالت میں سماعت کے دوران ایف آئی کے وکیل اور شہباز شریف کے وکیل عطا اللہ تارڑ کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوئی۔ عطا تارڑ نے ایف آئی اے  کے وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ ہمیں نہ سکھائیں ہم عدالت سے بات کر رہے ہیں۔ جس پر عدالت نے وکلاء کو آپس میں بحث سے روک دیا، عدالت نے آئندہ دائرہ اختیار پر بحث کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 28 فروری تک ملتوی کردی۔

مزیدخبریں