علی اکبر: صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت کاسمیٹکس کی تیاری اور خریدو فروخت کے عمل کو قانون کے دائرے میں لارہے ہیں جس کے لیے بہت جلد اسمبلی میں بل آرہا ہے۔
صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت کی زیر صدارت سول سیکریٹریٹ میں پنجاب کاسمیٹکس کنٹرول بل 2021 ء پرایک مشاورتی اجلاس منعقد ہوا، جس میں سیکرٹری پرائمری ہیلتھ، چیف ڈرگز انسپکٹر پنجاب، کاسمیٹکس ایسوسی ایشن کے نمائندے اور متعلقہ افسران نے بھی شرکت کی۔ راجہ بشارت نے کہا کہ وزیراعلیٰ کی ہدایت پر کاسمیٹکس کی تیاری اور خریدو فروخت کے عمل کو قانون کے دائرے میں لارہے ہیں جس کے لیے بہت جلد اسمبلی میں بل آرہا ہے۔
انہوں نے اس امر پر تشویش کا اظہار کیا کہ اس وقت بازار میں دستیاب بعض کاسمیٹکس میں مضر صحت اجزاء کے شواہد ملے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پیسے کی آڑ میں کسی کو انسانی صحت سے کھیلنے کی اجازت نہیں دے سکتی جبکہ اس وقت جعلی کاسمیٹکس کے کاروبار میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کے لیے پنجاب میں کوئی قانون موجود نہیں ہے۔
وزیر قانون کا کہنا تھا کہ مجوزہ قانون جعلی اور مضر صحت کاسمیٹکس کی روک تھام ممکن بنائے گا۔ انہوں نے عوام کو بھی خبردار کیا کہ وہ غیر رجسٹرڈ اور جعلی کاسمیٹکس پر اپنے پیسے اور صحت کو داؤ پر نہ لگائیں۔ سیکریٹری پرائمری ہیلتھ نے انکشاف کیا کہ بعض رںگ گورا کرنے والی کریموں میں سیسے کی مقدار خطرناک حد تک زیادہ ہے۔ کاسمیٹکس ایسوسی ایشن کے نمائندوں نے بھی اس موقع پر اپنے تحفظات پیش کیے۔
راجہ بشارت نے انہیں ہدایت کی کہ مجوزہ قانون کے حوالے سے اپنی تجاویز تحریری طور پر بھجوا دیں۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ سٹیک ہولڈرز کی جائز تجاویز کو وزیر اعلیٰ کی منظوری کے بعد مجوزہ قانونی مسودے کا حصہ بنایا جائے گا۔