ریلوے خسارہ کم کرنے کیلئے نئی حکمت عملی تیار

18 Feb, 2020 | 08:30 PM

Arslan Sheikh

( سعید احمد ) ریلوے خسارے کو کم کرنے کے لیے ریلوے حکام کا 6 ٹرینیں نجی شعبے کو آؤٹ سورس کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

وزیر ریلوے شیخ رشید کی ہدایت پر ریلوے حکام کا سفارشات مرتب کرکے بڈز طلب کرنے کا فیصلہ کر لیا، آؤٹ سورس کی جانے والی ٹرینوں میں لاہور سے سیالکوٹ، لاہور سے کراچی، کراچی سے حویلیاں، پشاور سے کراچی کے مابین چلنے والی ٹرینیں شامل ہیں۔ وی وی آئی پی ٹرین جناح ایکسپریس، فرید ایکسپریس، ہزارہ ایکسپریس، خوشحال خان ایکسپریس، شاہ لطیف اور لاثانی ایکسپریس شامل ہیں۔

 ذرائع کے مطابق آوٹ سورس کے لیے ریلوے انتظامیہ نے جناح ایکسپریس کے لیے 1 ارب 36 کروڑ 50 لاکھ، فرید ایکسپریس کے لیے 1 ارب 8 کروڑ 30 لاکھ اور ہزارہ ایکسپریس کے لیے 1 ارب 21 کروڑ 60 لاکھ روپے سالانہ بینچ مارک مقرر کر دیا گیا ہے۔

فرید ایکسپریس اور ہزارہ ایکسپریس کی پہلے بھی 3 بار نیلامی کی جا چکی ہے، تاہم زائد بینچ مارک کے باعث کنٹریکٹرز کی عدم دلچسپی سے دونوں ٹرینوں کا آوٹ سورس کا منصوبہ ناکام رہا۔

لاہور کراچی کے درمیان چلنے والی فرید ایکسپریس اور حویلیاں کراچی کے درمیان چلنے والی ہزارہ ایکسپریس اور نجی شعبہ سے معاہدہ ختم ہونے کے باعث ریلوے چلا رہا ہے۔

دوسری جانب ریلوے حکام نے لاہور سے رائیونڈ کے درمیان چلے والی شٹل ٹرین کا روٹ قصور تک بڑھا دیا ہے۔ ڈی ٹی او ریلوے حامد فاروق قریشی کے مطابق مسافروں کا دیرینہ مطالبہ تھا کہ ٹرین کے روٹ کو قصور تک بڑھایا جائے، جس کے پیش نظر یہ فیصلہ کیا گیا ہے اور تمام انتظامات مکمل کرنے کے احکامات جاری کردیے گئے ہیں جبکہ 20 فروری سے اس فیصلے پر عملدرآمد ہوگا۔

مزیدخبریں