ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

غزہ میں اسرائیل کے حملے، 38 مزید ہلاک، دو سو زخمی

Gaza War, Israel Hamas conflict, city42
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 سٹی42:  غزہ  میں حماس کے کارکنوں پر اسرائیلی فوج کے حملوں میں چوبیس گھنٹے کے دوران کم از کم 38 افراد ہلاک اور 203 زخمی ہو چکے ہیں۔
الجزیرہ نیوز کے مطابق شمالی غزہ  میں، کمال عدوان ہسپتال ایک بار پھر حملے کی زد میں آ گیا ہے، جب کہ وسطی اور جنوبی غزہ میں، جن خیموں کو سیف زون سمجھا جاتا تھا، آگ کی زد میں آ گیا جس سے متعدد افراد ہلاک ہو گئے۔

الجزیرہ نیوز کے رپورٹر نے کمال عدوان ہسپتال کے آئی سی یو کی کھڑکی سے دکھایا کہ ہسپتال کے قریب عمارتوں پر اسرائیلی فورس نے بمباری کی جس سے وہ عمارتیں ملیا میٹ ہو  گئیں اور ان حملوں کے اثرات ہسپتال تک آ رہے ہیں۔ 

جنگ بندی کے مذاکرات

اسرائیل کے  وزیر دفاع کاٹز  کا اصرار ہے کہ اسرائیل جنگ ختم ہونے کے بعد "غزہ میں سیکیورٹی کو  کنٹرول کرے گا"۔حماس کا کہنا ہے کہ اگر اسرائیل" نئی شرائط " شامل کرنا بند کر دے تو جنگ بندی کا معاہدہ ممکن ہے۔ 
اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے ادارے کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حکام اب بھی شمالی غزہ کے لیے امدادی مشنز کو روک  رہے ہیں، جن میں خوراک اور پانی لے جانے والے تین امدادی قافلے بھی شامل ہیں جنہیں منگل کو واپس کر دیا گیا تھا۔
غزہ کی جنگ میں 7 اکتوبر 2023 سے اب تک کم از کم 45,097 فلسطینی ہلاک اور 107,244 زخمی ہو چکے ہیں۔ سات اکتوبر 2024 کو  حماس کی زیر قیادت حملوں کے دوران اسرائیل میں کم از کم 1,139 افراد مارے گئے تھے، اور حماس کے کارکنوں نے  250 سے زیادہ افراد کو یرغمال بنا لیا  تھا۔ ان میں سے صرف 105 یرغمالیوں کو گزشتہ سال نومبر میں رہا کیا گیا تھا جن کے بدلے اسرائیل نے جیلوں میں قید  بہت سے ایسے افراد کو حماس کے حوالے کیا تھا جنہیں حماس نے مانگا تھا، اس معاہدہ کے نتیجہ میں ایک فہتے کی جنگ بندی ہوئی تھی، اس جنگ بندی میں توسیع مزید یرغمالیوں کی رہائی سے مشروط تھی جو حماس نے کبھی رہا نہیں کئے۔  اس وقت سو سے زیادہ یرغمالی اور لاشیں حماس کے قبضہ مین ہیں، مذاکرات میں ان لاشوں اور یرغمالیوں کی صحیح تعداد اب تک سامنے نہیں آئی۔