ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

عمران اور بشریٰ بی بی پر 190ملین پاؤنڈ کیس؛  احتساب عدالت 23 دسمبر کو فیصلہ سنائے گی

190 million pounds case, city42, money laundering, Englind sends dirty money to Pakistan, Dirty money,
کیپشن: 190 ملین پاؤنڈ ڈرٹی منی کی ہینڈلنگ میں بدنیتی کے ساتھ ریاست کے مفادات کو نقصٓن پہنچانے اور خود غیر قانونی فوائد حاصل کرنے کے کیس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف احتساب عدالت میں ٹرائل مکمل ہو گیا ور عدالت نے فیصلہ 23 دسمبر کو سنانے کا اعلان کر دیا۔ ملزم نے وزیر اعظم کی حیثیت سے برطانیہ کی حکومت کی طرف سے بھیجی گئی خطیر ڈرٹی منی کو ریاست کے اکاؤنٹ میں لانے کی بجائے سپریم کورٹ کے اکاؤنٹ میں منتقل کروا دیا تھا جہاں اسے ڈرٹی منی انگلینڈ منتقل کرنے کے ذمہ دار ملزم کا  بہت بھاری جرمانہ ادا کرنے کے لئے استعمال کیا جانا تھا۔ اس نوازش کے بدلے ڈرٹی منی انگلینڈ بھیجنے والے ملزم نے سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ کو بھاری مالیت کی قیمتی زمین منتقل کی تھی۔ 
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42:  رولپنڈی کی احتساب عدالت  نے سابق وزیراعظم  عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ کے خلاف 190 ملین پاؤنڈ کیس کی سماعت مکمل کر کے  فیصلہ محفوظ کرلیا۔

راوپنڈی احتساب عدالت کے جج ناصرجاوید رانا نے سکیورٹی مسائل کی وجہ سے اڈیالہ جیل میں  190 ملین پاؤنڈ کیس کی سماعت کی۔  جب مقدمہ کی سماعت مکمل ہونے کا اعلان کیا تو   سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی شریک جرم بیوی بشریٰ بی بی عدالت میں موجود  تھے۔

عمران خان  اور بشریٰ بی بی کے وکلا نے آج حتمی دلائل مکمل کئے جبکہ پراسیکیوشن نے گزشتہ روز اپنے دلائل مکمل کئے تھے۔

عدالت نے فریقین کے حتمی دلائل مکمل ہونے کے بعد سماعت مکمل ہونے کا اعلان کیا اور اعلان کیا کہ فیصلہ محفوظ کر لیا گیا ہے۔ احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے اعلان کیا کہ وہ  23 دسمبر کو اس مقدمہ کا فیصلہ سنائیں گے۔ 

190 ملین پاؤنڈ ریفرنس، جسے القادر ٹرسٹ کیس بھی کہا جاتا ہے،  اس  کا ٹرائل ایک سال میں مکمل ہوا اور نیب نے ٹرائل کے دوران 35 گواہوں کے بیانات ریکارڈ کرائے۔ پی ٹی آئی ک کے بانی کے وکلا نے گواہوں پر جرح کی۔

190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں اہم گواہ  سابق  وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری اعظم خان، سابق دفاع پرویزخٹک اور سابق وفاقی وزیر زبیدہ جلال نے بھی بیان ریکارڈ کروائے۔ ان تینوں کی گواہیاں سابق وزیراعظم کے مؤقف کے برعکس تھیں۔  190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں گزشتہ سال 27 فروری کو فرد جرم عائد کی گئی تھی۔

ملزموں نے سیکشن 342 کے تحت کوئی گواہ پیش نہیں کیا۔ ملزموں کو عدالت نے سیکشن 342 کے تحت گواہ پیش کرنے کے 16 کے لگ بھگ مواقع دیئے تھے، انہوں نے ایک بھی گواہ پیش نہیں کیا۔