ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

 حقیقی اور آپریشنل تباہی: یوکرین اپنی لیزر گن سامنے لے آیا

Laser Beam Gun, City42, Ukraine, City42
کیپشن: سخارووسکی نے انکشاف کیا ہے کہ ان کے پاس صرف لیزر بیم گن ہی نہیں بلکہ ڈرون کو ستر کلومیٹر دور تک ٹرانسپورٹ کرنے والے مدر ڈرون بھی ہیں۔ یہ اطلاعات یوکرین کی نیوز ایجنسی کے ذریعہ سامنے ٓائی ہیں جنہیں ایک انٹرنیشنل نیوز ایجنسی نے بھی کوٹ کیا ہے۔ لیزر ہتھیار کا تصور نیا نہین ہے لیکن یوکرئن کے پاس دو کلومیٹر اونچائی تک تباہ کن ثبت ہونے والی لیزر بیم گن کی موجودگی کی اطلاع نئی ہے۔ یوکرین کی ڈرونز فورس کے سربراہ کرنل وادیم
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42:  حقیقی اور آپریشنل تباہی: یوکرین نے اپنی غیر معمولی لیزر گن کی موجودگی  کو دنیا کے سامنے بیان کر دیا۔
یوکرین نے اپنی دفاعی صلاحیتوں میں انقلاب آفریں اضافے کا انکشاف اعلیٰ ترین سطح پر کر ڈالا ہے۔   یہ ہتھیار یوکرین پر روس کے حملہ سے شروع ہونے والی جنگ کو کیا نیا رخ دیتا ہے یہ دیکھنا باقی ہے۔ 

یوکرین کا دعویٰ اگر سچ ہے تو یوکرین تو خطرناک ترین ہتھیار رکھنے والے چار ملکوں میں پانچواں ہو ہی گیا، اس کے ساتھ دنیا میں بھی سکیورٹی کے کونسیپٹ میں عظیم تبدیلی کا وقت بھی شاید آ گیا ہے۔ یوکرین کے ذمہ دار عہدیداروں نے بتایا ہے کہ یوکرین کے پاس  کے پاس لیزر ہتھیار ہے جو 2 کلومیٹر سے زیادہ کی بلندی پر پرواز کرنے والے اہداف کو تباہ کرنے کے قابل ہے۔

Caption  کرنل وادیم سخارووسکی نے اسی سال جون کی 11 تاریخ کو کیف میں یوکرین کے یومِ آزادی کے موقع پر لبرٹی سکوائر پر اپنی نئی یونٹ کو قوم کے سامنے پیش کیا تھا۔ اب وہ اعلان کر کے دنیا کو چونکا رہے ہین کہ لیزر گن استعمال کرنے کی قابلیت رکھنے والی پانچوین نیشن یوکرین ہے۔ (کرنل سخارووسکی کی یہ پرانی فوٹو گوگل سے سرچ کی گئی)

16 دسمبر  کو ایک انٹرنیشنل نیوز ایجنسی نے رپورٹ کیا کہ یوکرین کے پاس ایک لیزر ہتھیار ہے جو 2 کلومیٹر (1.2 میل) سے زیادہ کی اونچائی پر ہوائی اہداف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے، نیوز ایجنسی نے بتایا کہ یوکرین کی   وِد آؤٹ پائلٹ سسٹمز فورسز  (ڈرون فورسز ) کے  کمانڈر نے پیر 16 دسمبر کو یہ انکشاف کیا۔  یوکرین کی ڈرون فورسز کے کمانڈر اور سینئیر  فوجی اہلکار، کرنل وادیم سخارریووسکی Vadym Sukharevskyi نے دو کلومیٹر سے زیادہ فاصلہ تک ہدف کو نشانہ بنانے والی  خطرناک لیزر گن کے وجود کے بارے میں اپنے پہلے سرکاری ریمارکس میں اس ہتھیار کی مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں۔ نیوز ایجنسی  روئٹرز نے یہ خبر دنیا کے ساتھ شئیر کرتے ہوئے یہ بھی بتایا کہ وہ کرنل وادیم سخارووسکی کے بیان کی تصدیق کرنے سے قاصر تھا۔
 کرنل وادیم سخارووسکی کے حوالے سے انٹرفیکس-یوکرین نیوز ایجنسی نے کہا، "آج ہم پہلے ہی اس لیزر کے ذریعے 2 کلومیٹر سے زیادہ کی بلندی پر طیارے کو مار گرا سکتے ہیں،"
"یہ واقعی قابل رسائی اور آپریشنل کمپلیکس ہے،"  کرنل سخاریفسکی نے زور دیا۔

کرنل سخارووسکی نے کہا کہ اس لیزر ہتھیار  کا نام ٹرائی زب Tryzub رکھا گیا ہے - ٹرائیزب یوکرینی زبان مین ترشول کو کہتے ہیں جسے انگلش میں"ٹرائیڈنٹ"  کہا جاتا ہے۔  قدیم ہتھیار ٹرائی زب کا نشان یوکرین کی فوج کے اہلکاروں کے کوٹ کی جیب پر آویزاں کیا جاتا ہے۔ اب تک یہ سامنے آ رہا ہے کہ ٹرائی زب لیزر گن کو یوکرین نے مقامی طور پر تیار کیا ہے۔

Caption ٹرائی زب کا  یہ نشان یورین کی مسلح افواج کے اہلکاروں کے کوٹ کی جیب پر آویزاں ہوتا ہے۔ اب یہی نام یوکرین کی لیزر بیم گن کا بھی رکھ دیا گیا ہے۔


یہ یاد کرنا دلچسپ ہو گا کہ 2024 کے اپریل میں ہی، سابق برطانوی وزیر دفاع گرانٹ شیپس نے کہا تھا کہ برطانیہ کا ڈریگن فائر لیزر، جس کے 2027 میں استعمال ہونے کی امید ہے، ممکنہ طور پر یوکرین میں روسی ڈرونز کا مقابلہ کرنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔

Caption لیزر بیم گن کے کسی جنگ میں استعمال اور اس کی مدد سے کسی اوبجیکٹ کو گرائے جانے کی اب تک کوئی شہادت دستیاب نہین لیکن یہ بہرحال مانا جا رہا ہے کہ یوکرین سے پہلے چار ملک لیزر بیم کو ہتھیار کی حیثیت سے استعمال کرنا سیکھ چکے ہیں۔ امریکہ اور چین کے لیزر بیم کی رینج کئی سو کلومیٹر تک ہو سکتی ہے تاہم اب تک ان کو کسی جنگ میں استعمال نہیں کیا گیا۔ یہ سکرین شوٹ وال سٹریٹ جرنل کی ایک ویڈیو سے لیا گیا۔

ڈیفینس اور سکیورٹی کے تصورات میں انقلاب آفریں تبدیلی

یوکرین اور بحیرہ احمر میں ڈرون جنگیں لڑنے کے انداز کو بدل رہے ہیں۔ U.S. اور دوسرے ممالک جوابی کارروائی کے لیے ایک نئے طریقے سے سرمایہ کاری کر رہے ہیں: یہ انویسٹمنٹ لیزر گن میں ہو رہی ہے۔
یوکرین اب سرکاری طور پر لیزر ہتھیاروں کے کھیل میں  شامل ہے۔

وِد آؤٹ پائلٹ سسٹمز فورسز کے کمانڈر، کرنل Vadym Sukharevskyi نے انکشاف کیا کہ یوکرین  کی فوج نے اپنا لیزر ہتھیار تیار کر لیا ہے جو 2 کلومیٹر سے زیادہ کی بلندی پر موجود کسی ہوائی جہاز (اور یقیناً میزائل بھی) کو نشانہ بنا سکتا ہے۔

Caption  کسی گاڑی پر نصب لیزر بیم گن اپنے حجم اور پھیلاؤ مین راکٹ لانچر یا میزائل لانچر سے کہیں مختصر ہوتی ہے۔ اس کا لیزر بیم پھینکنے والا  جزو دیکھنے میں کسی عام سرچ لائٹ یا فلڈ لائٹ جیسا ہی نظر آتا ہے لیکن اس سے نکلنے والی روشنی پگھلا دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔  یہ سکرین شوٹ وال سٹریٹ جرنل کی ایک ویڈیو سے لیا گیا

یورپی ڈیفنس انڈسٹری: یوکرائنی ڈیفنس انڈسٹری کانفرنس کے ساتھ تعاون کے امکانات، سخاریفسکی نے فخریہ  انداز سے ٹرائیزوب (ٹرائیڈنٹ)  کے متعلق اعلان کیا، "لیزر حقیقی اور آپریشنل ہے" کا اعلان کیا، اور مزید کہا کہ روس کے خلاف یوکرین کی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے پہلے ہی کوششیں جاری ہیں۔

یوکرین کی اشاعت دی کیف انڈی پینڈنٹ  Kyiv Independent کے مطابق، یہ اعلان یوکرین کی فوجی اختراع میں ایک انقلابی  چھلانگ کی نشاندہی کرتا ہے۔

 ڈرون کیرئر ڈرون ( ڈرون ماں!)

لیکن یہ صرف لیزر ہی نہیں جو یوکرین کی دفاعی پیشرفت کو تقویت دے رہے ہیں۔ سخاریووسکی نے "مدر  ڈرونز" یا "کوئن ڈرونز" کا تصور بھی متعارف کرایا - وِد آؤٹ پائلٹ  فضائی نظام جو دو FPV (فرسٹ پرسن ویو) لائٹ اٹیک ڈرون لے جانے کے قابل ہیں؛ کرنل سخارووسکی نے اپنی UAV فورسز   کے اندر "مدر" ڈرونز کی ڈیویلپمنٹ پر بھی روشنی ڈالی جو ہلکے کومبیٹ  ڈرونز کو  لے جا کر کسی بھی خاص جگہ انہیں اڑنے کے لئے فضا میں چھوڑ سکتے ہیں۔ 

-ہم نام نہاد "مدر" ڈرون، FPV کیریئرز استعمال کرتے ہیں، جن کی گہرائی دشمن کے عقب میں 70 کلومیٹر سے زیادہ ہے۔ وہ  مدر ڈرون اپنے نیچے دو ( 2) ایف پی وی لے جاتے ہیں۔ وہ سگنل ایمپلیفائر کے طور پر کام کرتے ہیں، ہمیں دشمن کے اہداف پر پیچھے کی گہرائیوں سے حملہ کرنے کے قابل بناتے ہیں۔ میری رائے میں، یہ ایک حقیقی پیش رفت ہے، کرنل نے نوٹ کیا۔

کرنل سخارووسکی نے مزید کہا کہ بڑے پیمانے پر اس پراجیکٹ کا آغاز ان کے یونٹ کے کام کے سب سے امید افزا عناصر میں سے ایک ہے۔

یوکرین کی فوج کے پاس پہلے ہی لیزر ہتھیار موجود ہیں۔ اب یوکرینی یقین کے ساتھ کہہ سکتے ہیں کہ ان کی دفاعی صلاحیت دنیا میں پانچویں نمبر پر ہے۔
 ٹرائی زبTryzub  دوکلومیٹر سے زیادہ کی بلندی پر ہوائی اہداف کو نشانہ بنا سکتا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ ٹرائی زب کسی ڈرون کو گرانے کے لئے تین ڈالر لاگت کی انرجی خرچ کرتا ہے۔

اَن مینڈ وہیکل یعنی ڈرون ہتھیاروں کی طرح لیزر گن کی ٹیکنالوجی بھی مسلسل ارتقا کے مرحلہ میں ہے، بہت طاقتور لیزر بیم ڈیویلپ کرنا بڑا چیلنج ہے، یہ تھیار نشانہ کی درستگی کے ضمن میں پرفیکٹ سے کچھ زیادہ پرفیکٹ  اور برق رفتاری  کے معاملہ میں لا محالہ برق رفتار ہیں کیونکہ یہ دراصل خود برق ہیں۔