سٹی42: وسطی میکسیکو کی ریاست گواناجواتو میں کرسمس سے قبل مذہبی نوعیت کی ایک تقریب میں اندھا دھند فائرنگ کے نتیجے میں12 افراد ہلاک ہو گئے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ میکسکو کے وسطی علاقہ میں گواناجواتو ریاست کے چھوٹے سے شہر سالوتیرا میں نوجوان کرائے کے ایک ہال میں کرسمس کی کہانی کو یادگار بنانے والے مذہبی اجتماع، پوسادا میں شرکت کر رہے تھے۔ 6 سے زائد مسلح افراد نے کرسمس سے پہلے اس روایتی تقریب میں گھس کر وہاں موجود سو سے زائد افراد پر اندھا دھند فائرنگ کردی۔ فائرنگ کے اس واقعہ میں 12 افراد قتل ہو گئے جبکہ حکام کے مطابق فائرنگ سے 12 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
ریاست کے پراسیکیوٹر آفس کی جانب سے ایکس اکاؤنٹ پر کہا گیا کہ زخمی ہونے والے 12 دیگر افراد کو ہسپتال لے جایا گیا ہے۔ تقریب میں شریک ایک شخص نے بتایا کہ 6 مسلح افراد پنڈال میں داخل ہوئے اور تقریب میں جمع ہونے والے 100 سے زائد نوجوانوں کے درمیان گھومنے لگے۔ہمیں احساس ہوا کہ انہیں مدعو نہیں کیا گیا تھا اور جب ان سے پوچھا گیا کہ وہ کون ہیں تو انہوں نے فائرنگ شروع کر دی۔اس حملے کے محرکات ابھی تک واضح نہیں ہیں۔
وسطی میکسیکو کے قصبہ سالوتیرا کو جرائم پیشہ گروہوں کی لاقانونیت کے حوالے سے جانا پہچانا جاتا ہے۔ جرائم پیشہ گروہوں بشمول منشیات کے کارٹلز نے سالوتیرا میں خوف اور عدم تحفظ کا ماحول پیدا کر رکھا ہے۔تین سال پہلے، سالوتیرا شہر کا ذکراس وقت میڈیا میں آیا جب یہاں کم از کم 50 لاشوں پر مشتمل قبریں دریافت ہوئی تھیں۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ حملہ آور بڑی بندوقوں سے لیس چھ افراد تھےجنہوں نے پنڈال میں گھس کر تقریباً 100 نوجوانوں کے غیر متشدد ہجوم کو نشانہ بنایا۔
گواناجواتا ریاست منشیات کےجلیسکو کارٹیل، اور مقامی گروہوں کے درمیان جنگوں سے دوچار ہے جسے سینالوا کارٹیل کی حمایت حاصل ہے۔
رواں سال کے قتل عام کے اعدادوشمار اس رجحان کو تقویت دیتے ہیں کہ ریاست گوانتاجواتو میکسیو کا سب سے زیادہ تشدد زدہ علاقہ بن چکی ہے۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، گواناجواتو میں 3,029 قتل ریکارڈ کیے گئے، جس سے یہ ملک میں سب سے زیادہ ہلاکتوں والی ریاست بن گئی۔سولہ افراد کے بے وجہ قتل عام کے حالیہ واقعہ نے مقامی آبادی میں خوف اور بے چینی پیدا کر دی ہے۔
سالوتیرا کے میئر جرمن سروینٹس نے تشدد کے اس افسوس ناک عمل کی مذمت کی اور مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے پراسیکیوٹر کے دفتر کے ساتھ مکمل تعاون کا وعدہ کیا۔
تاہم، اس طرح کے بیانات سے شہریوں میں موجود عدم تحفظ کے احساس میں کسی کمی کی توقع نہین کیونکہ میکسیکو میں مجرمانہ تنظیمیں نسبتاً استثنیٰ کے ساتھ کام کرتی ہیں اور امن و امان قائم کرنے کی حکومت کی کوششوں کو بے خوفی سے چیلنج کرتی ہیں۔
یہ واقعہ 9 دسمبر کو ایک اور پرتشدد تصادم کے بعد پیش آیا، جہاں ایک مجرم گروہ کے بندوق برداروں اور Texcaltitlan کی چھوٹی کسان برادری کے رہائشیوں کے درمیان تصادم کے نتیجے میں کم از کم 11 افراد ہلاک ہوئے۔
سوشل میڈیا پر رپورٹس اور تصویروں میں درانتیوں اور شکاری رائفلوں سے لیس دیہاتیوں کو مشتبہ گروہ کے ارکان کا پیچھا کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ تصادم، کارٹیل بھتہ خوری سے دیہاتیوں کی مایوسی کی وجہ سے ہوا ہے۔
گواناجواٹو پر توجہ مرکوز کیے جانے کے دوران، ایک اور پریشان کن واقعہ ٹولم کے کیریبین ساحلی تفریحی مقام سلامانکا شہر میں پیش آیا جہاں فائرنگ میں چار افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ اس واقعے کے بارے میں دستیاب ہو سکی تفصیلات بہت کم ہیں.بتایا جاتا ہے کہ ایک بار پر حملے میں تین افراد کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا، اور چار دیگر زخمی ہوئے۔ ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ یہ منشیات کی خوردہ فروخت سے متعلق ممکنہ تنازعہ کا نتیجہ تھا۔
مقامی صحافیوں کا کہنا ہے کہ کرسمس سے پہلے مختلف مقامات پر ان حملوں کا بیک وقت ہونا خطے میں تشدد کی نوعیت کو واضح کرتا ہے۔ اس تشدد سے کرسمس کے دوران سیاحتی سرگرمیوں پر منفی اثر پڑ سکتا ہے۔ سیاحت، میکسیکو کی معیشت کے لیے ایک اہم شعبہ ہے اور یہ اب حفاظت اور سلامتی سے متعلق خدشات کے زیر سایہ ہے۔