ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نشے میں دھت نوجوانوں کی فائرنگ سے زخمی طالبہ کو 21 روز سے ہوش نہیں آ سکا

Patoki Punjab College bus, City42, Crime against women, Lahore, General Hospital, Coma , head injury
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42: نشے میں دھت بگڑے ہوئے نوجوانوں کی فائرنگ سے زخمی طالبہ تین ہفتوں سے ہسپتال میں بے ہوش پڑی ہے، ڈاکٹر طالبہ کی زندگی بچانے کے لئے سر کا خطرناک آپریشن کرنے سے گریزاں جبکہ طالبہ کے لواحقین پریشان ہیں۔ 

پتوکی سے کشمیر کی تفریحی سفر کے لئے جانے والی طالبات کی بس پر فائرنگ میں گولی لگنے سے زخمی ہونے والی طالبہ 21 روز سے ہسپتال میں بے ہوش پڑی ہے۔ 

کالج بس پر فائرنگ واقعے میں زخمی طالبہ کو  ڈاکٹروں کی سرتوڑ کوششوں کے باوجود اب تک ہوش نہیں آ سکا۔ 

لاہور کے جنرل اسپتال میں زیر علاج طالبہ عائشہ کے سر میں پیچھے سے بس کا شیشہ توڑ کر آنے  والی گولی لگی تھی جس دماغ میں اس طرح پیوست ہے کہ ڈاکٹر اب تک اسے نکالنے کا خطرہ مول لینے کے لئے تیار نہیں۔  

زخمی طالبہ عائشہ کے بھائی ارسلان کے مطابق ڈاکٹروں نے انہیں بتایا ہے کہ سر میں گولی جس جگہ موجود ہے وہاں ابھی سرجری کرنا ممکن نہیں۔

27 نومبر کو  پتوکی کے ایک نجی کالج کی طالبات کی بس تفریحی دورے پر کشمیر جا رہی تھی، بس جب ملتان روڈ پر لاہور کے علاقے سندر پہنچی تو کار سوار ملزمان نے بس پر پیچھے سے فائرنگ کر دی تھی۔

کالج طالبات کی بس پرملزمان کی فائرنگ سے عائشہ اور نمرہ نامی دو طالبات زخمی ہو گئی تھیں۔

فائرنگ کے واقعے میں زخمی طالبہ نمرہ  چند دن بعد  بہتر ہوگئی تھی تاہم عائشہ سر  میں گولی لگنے کی وجہ سے وینٹی لیٹر پر چلی گئی اور   21 دن گزرنے کے بعد انہیں ہوش نہیں آ سکا۔

پولیس کے مطابق  فائرنگ میں ملوث 6 ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا۔ ملزمان کا تعلق پتوکی سے ہے، اب تک کی تفتیش میں ملزمان کی کسی طالبہ سے رنجش یا کوئی تعلق ثابت نہیں ہو سکا۔

پولیس کے مطابق ملزمان نے گاڑی کرائے پر لے رکھی تھی، واردات میں استعمال ہونے والی گاڑی کے مالک کو بھی حراست میں لے لیا گیا ہے۔

اس سے قبل ڈی آئی جی انویسٹی گیشن لاہور پولیس عمران کشور نے بتایا تھا کہ لاہور کی ملتان روڈ پر 27 نومبرکو طالبات کی بس پر فائرنگ کا واقعہ بس اور ملزمان کی کار کے ڈرائیور کے درمیان تلخ کلامی کے نتیجے میں پیش آیا، ملزمان پتوکی میں شادی میں شرکت کےبعد واپس لاہور آرہے تھے اور نشے دھت میں تھے۔

بس ڈرائیور کا کہناتھاکہ ملزمان نے اپنی گاڑی میں ڈیڑھ کلومیٹر تک بس کا پیچھا کیا اور  بس سے آگے نکلنے کی کوشش میں مجھ سے تکرار بھی کی،  ڈیڑھ کلومیٹر تک پیچھا کرنے کے بعد ملزمان نے اچانک فائرنگ کردی، فائرنگ سے 2 طالبات زخمی ہوئیں، بس کا شیشہ بھی ٹوٹ گیا، ملزمان کی فائرنگ سے ایک گولی بس کی باڈی میں بھی لگی۔