سٹی42: جمعیت علمائے اسلام ( جے یو آئی) کے سدا بہار امیدوار راشد محمود سومرو نے ایک بار پھر لاڑکانہ میں پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے خلاف الیکشن لڑنے کا اعلان کردیا۔
پچیس جولائی 2018 کے عام انتخابات میں بھی راشد سومرو نے کئی پارٹیوں کی مدد سے بلاول بھٹو کے خلاف الیکشن لڑا تھا اور بلاول بھٹو کسی دشوری کے بغیر بھاری اکثریت سے الیکشن جیت گئے تھے۔
جمعیت علما اسلام کے مولانا راشد سومرو اس انتخابی حلقہ میں سیاسی سرگرمیان مسلسل جاری رکھتے ہیں اور انتخابات سے کئی ماہ پہلے اپنی انتخابی مہم شروع کر دیتے ہیں۔ اب بھی انہوں نے لاڑکانہ میں ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کی مستقل حریف جماعتوں سے پہلے ہی مدد کرنے کی یقین داہنیاں حاصل کر لی ہیں۔ اتوار کے روز راشد سومرو نے اعلان کیا کہ مجھے پارٹی نے کہا ہے بلاول بھٹو زرداری کے خلاف لاڑکانہ سے میں الیکشن لڑوں۔
انہوں نے کہا کہ تاثردیا گیا ہے کہ سندھ میں کوئی دوسری جماعت کامیاب نہیں ہوسکتی۔ راشد سومرو نے مزید کہا کہ الیکشن دھاندلی کے خلاف ایسی تحریک چلائیں گے جو حکومت کو ہلا دے گی، جے یو آئی روز اول سے سندھ میں عوام کی بھلائی کے کام انجام دیتی رہی ہے۔
راشد سومرو جمعیت علما اسلام کے مرحوم رہنما ڈاکٹر خالد محمود سومرو کے بیٹے ہیں۔ ان کے والد ڈاکٹر خالد سومرو جب تک حیات رہے لاڑکانہ سے بھٹو فیملی کے خلاف الیکشن لڑتے رہے اور ہارتے رہے۔ تاہم 2006 میں جب بھٹو فیملی کے دونوں سینئیر سیاستدان بینظیر بھٹو اور آصف علی زرداری ملک سے باہر تھے جبکہ بلاول بھٹو نے سیاست کا آغاز نہین کیا تھا ور ملک سے باہر تھے تو مولانا فضل الرحمان نے خالد محمود سومرو کو سینیٹ کا رکن بنوا دیا تھا۔ 29 نومبر 2014 کو خالد محمود سومرو کو سکھر میں قتل کر دیا گیا تھا۔ اس کے بعد ہونے والے دونوں عام انتخابات میں لاڑکانہ سے الیکشن لڑنے کا فریضہ ان کے جانشین راشد سومرو ادا کر رہے ہیں۔