لاہور ہائی کورٹ کا نکاح نامے میں بڑی تبدیلیوں کا حکم

18 Dec, 2021 | 03:31 PM

Sughra Afzal

(ملک اشرف) لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس مرزا وقاص روف کی سربراہی میں دورکنی بنچ نے واصف علی وغیرہ کی درخواستوں پر فیصلہ جاری کردیا، عدالت کے 19 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلے کو عدالتی نظیر قرار دیا گیا۔

فیصلےمیں کہا گیا ہے کہ حکومت نکاح رجسٹرار کے لائسنس کیلئے کم سے کم تعلیم کا معیار مقرر کرے، نکاح رجسٹرار کی تربیت کیلئے انتظامات کیے جائیں، فریقین حق مہر کےعلاوہ کچھ لکھنا چاہیں تو اسے حق مہر میں شامل کرنے کی بجائے الگ لکھیں۔

عدالت نے نکاح نامے میں اشیاء کی تفصیل کے کالم 16 کو حق مہر کے کالم 13 کا حصہ قرار  دیتے ہوئے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو نکاح نامے میں حق مہر کے کالم میں ترمیم کا حکم دے دیا۔

دوسری جانب محکمہ بلدیات نے نکاح نامے میں ختم نبوت کا خانہ شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔  نکاح نامے پر دستخط کرنے والے تمام دلہا دلہن اور گواہان کو بھی ختم نبوت کا سرٹیفکیٹ دینا ہوگا۔ ذرائع کا کہنا ہےکہ فیصلہ پنجاب اسمبلی کی منظور شدہ قرار داد کی روشنی میں کیا گیا۔

واضح رہے کہ27 اکتوبر کو پنجاب اسمبلی میں نکاح نامے کے فارم میں ختم نبوت کا حلف شامل کرنے کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کی گئی تھی، قرارداد کے متن میں کہا گیا تھا کہ مسلمان اور غیر مسلم (قادیانی وغیرہ)میں فرق واضح کرنے کیلئے نادرا فارم اور پاسپورٹ فارم میں مندرج حلف نامے کی طرز کا فارم نکاح نامے کے حلف میں بھی شامل کیاجائے۔

مزیدخبریں