(علی رامے) سابق دور حکومت کے کھربوں روپے کے قرضے موجودہ حکومت کے لئے درد سر بن گئے۔ ایشیائی ترقیاتی بینک، عالمی بینک، جائیکا اور آئی ایف اے ڈی کی جانب سے فراہم کردہ4 کھرب 35 ارب کی ادائیگی حکومت پر بوجھ بن گئی۔
سٹی 42 کے مطابق قرضوں پر شروع ہونے والے بڑے منصوبے بند کرنے یا پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لئے افسروں نے سر جوڑ لئے۔ لاہور سمیت صوبہ بھر میں سابق دور حکومت غیر ملکی قرضوں سے 21 منصوبے جاری ہیں۔ 2012ء سے مختلف غیرملکی بینکوں کے تعاون سے ترقیاتی پروگرام جاری ہیں۔ جس میں سٹی42 کو موصول ہونے والی دستاویزات کے مطابق عالمی بینک 13 ترقیاتی منصوبوں کے لیے قرض کی فراہمی پر سر فہرست ہے۔ عالمی بینک پنجاب میں 19 مختلف نوعیت کے منصوبوں پر 2 کھرب سے زائد کا قرض دے رہا ہے۔ جبکہ ایشین ڈویلپمنٹ بینک کے تعاون سے 6 ترقیاتی منصوبے جاری ہیں۔
دستاویزات کے مطابق عالمی بینک پنجاب حکومت کو 71 کروڑ ڈالر جاری کرچکا ہے۔ ایشین ڈویلپمنٹ بینک پنجاب میں 96 کروڑ ڈالر کی فنڈنگ کر رہا ہے۔ جس میں اب تک ایشین ڈویلپمنٹ بینک حکومت کو17 کروڑ ڈالر کے قرض دے چکا ہے۔جاپانی ایجنسی جائیکا کی جانب سے صرف آبپاشی کے منصوبوں کی بحالی کے متعلق کام جاری ہے۔ جس پر جائیکا 10 کروڑ ڈالر کا قرض حکومت کو دے رہا ہے۔
جاپانی ایجنسی اب تک 8 کروڑ ڈالر حکومت کو قرض دے چکی ہے۔ آئی ایف اے ڈی جنوبی پنجاب میں غربت مکاؤ پروگرام پر 6 کروڑ ڈالر کا قرض دے رہا ہے۔عالمی بینک کے تعاون سے پنجاب میں صحت ، تعلیم ، زراعت ، ضلعی انتظامیہ اور گورننس کی بہتری کے پروگرام جاری ہیں جبکہ ایشین ڈویلپمنٹ بینک آبپاشی، سیلاب زدگان کی بحالی اور سٹی اوپرومینٹ پر قرض دے رہا ہے۔آئی ایف اے ڈی جنوبی پنجاب میں غربت مکاؤ پروگرام پر قرض فراہم کررہا ہے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ غیرملکی قرضوں سے جاری پروگرام میں ایک منصوبہ بھی مکمل نہیں ہو سکا جس پر حکومت کی جانب سے مزید قرض کی وصولی پر پابندی عائد کرنے کی حکمت عملی جاری ہے۔