(سٹی42) پیپلزپارٹی کے رہنماء اعتزازاحسن کا کہنا ہے کہ جب فیصلے حدیبیہ پیپرز ملزجیسے آئیں گے توعدالتوں پراعتماد کم ہوگا، انہوں نے کہا کہ سمجھ نہیں آتی سپریم کورٹ حدیبیہ پیپرملز کےتحریری فیصلےمیں کیا ہے جواز فراہم کرے گی۔ حدیبیہ کیس میں شریف خاندان کو بہت چھوٹ ملی سپریم کورٹ نے ہلکا ہاتھ رکھا جب کہ لاہور ہائی کا فیصلہ بھی غلط تھا۔
تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے رہنما اعتزاز احسن کا میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ حدیبیہ کیس کے حوالے سے سپریم کورٹ کا فیصلہ بھی سمجھ سے بالاتر ہے، اعلیٰ عدلیہ نے شریف خاندان پر بہت ہلکا ہاتھ رکھا ہے، جب کہ لاہور ہائی کورٹ نے بھی غلط فیصلہ دیا۔ عدالتیں فیصلوں سے اعتماد قائم کرتی ہیں وضاحتوں سے نہیں، جب حدیبیہ جیسے فیصلے آئیں گے تو عدالتوں پر عوام کا اعتماد کم ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی رہنما جہانگیر ترین نے نااہلی کیس میں عدالت کو ساری منی ٹریل دی جب کہ نواز شریف نے تو ایک کاغذ بھی نہ دیا کیلیبری فونٹ اور قطری خط جھوٹ پر مبنی تھا۔
اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ اقامہ تو ایک سنگین جرم ہے اقاموں کی بنیاد پر غیر ملکی خفیہ بینکوں میں پیسے رکھے جاتے ہیں۔ وزیراعظم آپ پاکستان کے ہوں اور ملازمت کہیں اور کرتے ہوں، بے نظیر بھٹو کی اسمبلی تحلیل کرنی ہوتو کرپشن کا الزام ہی کافی ہے جب کہ نواز شریف حکومت میں کرپشن ثابت ہو جائے تو اسمبلیاں تحلیل نہیں ہو سکتیں۔ حدیبیہ پیپر مل کیس پر شریف خاندان کو بہت بڑی چھوٹ ملی لیکن فوجداری مقدمے پر کوئی چھوٹ نہیں ملتی، قتل کے ملزم کو 20 سال بعد بھی سزا ملتی ہے اور آئین کے مطابق تفتیش اور فوجداری مقدمے کو روکا بھی نہیں جاسکتا۔ دیوانی مقدمات میں اپیل دائر کرنے کے لیے میعاد ہوتی ہے جب کہ فراڈ منی لانڈرنگ کیس میں کوئی زائدہ میعاد نہیں ہوتی۔
مزید دیکھئے: