ویب ڈیسک: امریکا کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیون نے کہا ہے کہ طالبان نے ہمیں شہریوں کی کابل ائیر پورٹ تک محفوظ رسائی کی ضمانت دی ہے اور ہم ان کے اس وعدے پر قائم رہنے کی توقع رکھتے ہیں۔
وائٹ ہاؤس میں پریس بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے جیک سلیوان کا کہناتھا کہ بین الاقوامی برادری کو درست پیغامات دینے اور درست اقدامات کرنے کی صورت میں طالبان کی حکومت جائز حیثیت حاصل کر سکتی ہے۔ انہوں نے ایک دفعہ پھر اس موقف کا دفاع کیا ہے کہ افغانستان سے امریکی انخلاء کا وقت آ گیا تھا اور صدر جو بائڈن کا فیصلہ درست ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ہماری اہم ترین ترجیح انخلاء آپریشن کو کامیابی اور بغیر کسی جانی نقصان کے مکمل کرنا ہے۔طالبان کے کسی بین الاقوامی حیثیت کے حامل ہونے یا نہ ہونے کے بارے میں سوال کے جواب میں سلیون نے کہا ہے کہ "طالبان کا اپنے اقدامات کے ذریعے بین الاقوامی برادری کو یہ دکھانا ضروری ہے کہ وہ کیسی ساخت کے حامل ہیں طالبان کے بین الاقوامی برادری کو درست پیغامات دینے اور درست اقدامات کرنے کی صورت میں ان کی حکومت جائز حیثیت حاصل کر سکتی ہے"۔
اس دوران امریکہ وزارت خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا ہے کہ افغانستان کے دارالحکومت کابل میں امریکی سفارت خانے کے عملے کو ملک سے نکال لیا گیا ہے۔ وہاں موجود سفارتی عملہ امریکی شہریوں اور افغانوں کے انخلاء میں مدد کرے گا۔اس سوال کے جواب میں کہ 31 اگست تک انخلاء کا کام مکمل ہونے کے بعد امریکہ کابل میں رہے گا یا نہیں؟ پرائس نے کہا ہے کہ اگر محفوظ ہوا اور زیادہ طویل مدت تک رہنا ضروری ہوا تو ہم اس پر غور کر سکتے ہیں۔دوسری طرف امریکہ وزارت دفاع نے کہا ہے کہ افغانستان کے دارالحکومت کابل کے جوار میں تا حال اندازاً 5 سے 10 ہزار کے قریب امریکی موجود ہیں۔