طالبان حکومت کو تسلیم کرنے کا فیصلہ کون کرے گا؟ شیخ رشید نے بتادیا

18 Aug, 2021 | 02:50 PM

Malik Sultan Awan

سٹی 42: وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ پاکستان نے امریکا اور طالبان کے درمیان مذاکرات میں اہم کردارادا کیا، افغانستان کے معاملے پر ہمیں قربانی کا بکرا بنانے کی کوشش کی گئی جو ناکام رہی ، وزیر اعظم عمران خان نے اشرف غنی کو سمجھانے کی بہت کوشش کی لیکن وہ غلط فہمی کا شکاررہے۔

وزارت داخلہ کے میڈیا سینٹر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے بتایا کہ افغانستان سے 613 پاکستانیوں کو واپس لا چکے ہیں، 2 روز میں تمام پاکستانیوں کو واپس لائیں گے، نو سو غیر ملکی سفارتکاروں کو ٹرانزٹ ویزا دیا گیا ہے ، غیرملکی صحافیوں کو چارٹرڈ طیارے سے پاکستان لائیں گے،انہوں نے کہا کہ،طورخم اور چمن بارڈر پر کسی قسم کی کوئی رکاوٹ نہیں، افغانستان سے کوئی مہاجر پاکستان نہیں آیا۔

شیخ رشید احمد نے کہا کہ افغانستان کے معاملہ پر ہمیں قربانی کا بکرا بنانے کی کوشش کی گئی جو ناکام ہوئی، وزیر اعظم عمران خان نے ازبکستان اجلاس میں اشرف غنی کو سمجھانے کی بہت کوشش کی لیکن اس کے ذہن میں فطور تھا،وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ملک سے بھاگنا ہر کرپٹ شخص کی سوچ میں شامل ہوتا ہے، وہ اپنی لوٹی ہوئی دولت بچانا چاہتا ہے یا لوٹی ہوئی دولت لے کر جانا چاہتا ہے، اشرف غنی کا بھی یہی حال ہوا ہے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ محرم الحرام کے جلوسوں کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے ہمیں پوری طرح قومی ذمہ داری کا ثبوت دینا چاہیے،عزادار پولیس اور سیکیورٹی اداروں سے تعاون کریں اور ایس او پیز پر مکمل عمل در آمد کریں۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ امن کےلئے پاکستان کی خدمات سنہری حروف سے لکھی جائیں گی، ہم امن کے داعی ہے پر امن افغانستان پرسکون پاکستان کےلئے بہت ضروری ہے، امید ہے کہ افغانستان کے حالات بہتر ہوں گے۔ کوئی سپر پاور ہمیں بائی پاس نہیں کر سکتا۔طالبان حکومت کو تسلیم کرنا عمران خان یا وزارت داخلہ کا فیصلہ ہے ۔

مزیدخبریں