(ملک اشرف) جعلی ڈگری کی بنیاد نوکری سے فارغ ہونے والے پی آئی اے کے مزید 2 پائلٹس نے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا۔
پی آئی اے کے سابق پائلٹ عامر محمود ملک اور سید محسن علی زیدی نے لاہور ہائیکورٹ میں آئینی درخواست دائر کی، درخواست میں سیکرٹری سول ایوی ایشن اتھارٹی سمیت دیگر کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا گیا کہ سول ایوی ایشن اتھارٹی کی طرف سے لائسنس معطلی کا نوٹیفیکیشن موصول ہوا۔ لائسنس معطلی نوٹیفیکیشن میں 14 روز میں اپیل دائر نہ کرنے کی صورت میں لائسنس منسوخی کی کارروائی کرنے کا عندیہ دیا گیا ہے۔
سول ایوی ایشن رولز کے تحت ڈی جی سول ایوی ایشن کو ہی اپنے کئے گئے فیصلے پر دائر اپیل فیصلہ کرنے کا اختیار دیا گیا ہے جو غیر آئینی ہے۔
درخواست گزار پائلٹ کا موقف سنے بغیر ڈی جی سول ایوی ایشن نے لائسنس معطل کر دیا، دڈی جی سول ایوی ایشن کو اپنے ہی فیصلے کیخلاف اپیل پر سماعت کرنے کا اختیار دینا آئین میں دیئئے گئے فیئر ٹرائل حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت ڈی جی سول ایوی ایشن کو اپیل کا اختیار دینے کے رولز کو آئین سے متصادم قرار دے کر کالعدم کیا جائے، مزید استدعا کی گئی کہایئر ٹرانسپورٹ پائلٹ لائسنس معطلی کا حکم غیر آئینی قرار دے کر کالعدم کیا جائے، مزید استدعا کی گئی کہ عدالت درخواست کے حتمی فیصلے تک لائسنس معطلی کے حکم پر عملدرآمد روکا جائے۔