(ریحان گل) وفاقی حکومت نے لاہور کے بڑے منصوبے کی منظوری دے دی، 3 ارب 65 کروڑ روپے لاگت سے شاہی قلعہ کی بحالی اور اطراف کے علاقے کو بفرزون بنایا جائے گا۔
فرنچ ایجنسی کی جانب سے شاہی قلعہ کی بحالی اور اطراف کو بفرزون بنانے کے لئے آسان اقساط پر قرض دینے کی پیشکش کی گئی تھی، پنجاب حکومت کی جانب سے منصوبے کا پی سی ون تیار کرکے منظوری کے لئے وفاقی حکومت کو بھجوایا گیا تھا لیکن 10 ماہ سے منصوبے کی منظوری التواء کا شکار تھی۔
ذرائع کے مطابق بالآخر وفاقی حکومت نے لاہور کے اس اہم منصوبے کی منظوری دے دی ہے، فرنچ ایجنسی منصوبے کے لئے 1 فیصد شرح سود پر 25 سال کے لئے 3 ارب 60 کروڑ روپے قرض دے گی، منصوبے کو 5 سال میں مکمل کیا جائے گا، شاہی قلعہ کی بحالی کے لئے 1 ارب 45 کروڑ خرچ ہوں گے۔ بفرزون بنانے میں 1 ارب 97 کروڑ خرچ ہوں گے، پراجیکٹ مینجمنٹ یونٹ پر 22 کروڑ روپے خرچ کیے جائیں گے.
ذرائع کے مطابق جہانگیر کی خواب گاہ اور شیش محل کے نیچے چھپے مقامات کی تلاش کی جائے گی، اس کے علاوہ دیوان عام اور پرانے اکبری گیٹ کو اصل شکل میں بحال کیا جائے گا، قلعہ میں ایک میوزیم اور ترجمان سنٹر بھی قائم کیا جائے گا، شاہی قلعہ کے عقب میں موجود رم مارکیٹ کو کالا شاہ کاکو جی ٹی روڈ پر منتقل کردیا جائے گا۔
یادرہے کہ قلعہ لاہور جسے شاہی قلعہ بھی کہا جاتا ہے، لاہور کی شاندار عمارتوں میں سے ایک ہے، اس کی ازسرِنو تعمیر مغل بادشاہ اکبر اعظم (1556ء تا 1605ء) نے کروائی، قلعے کے اندر واقع چند مشہور مقامات میں شیش محل، عالمگیری دروازہ، نولکھا محل اور موتی مسجد شامل ہیں، شاہی قلعہ 1100 فٹ طویل جبکہ 1115 فٹ وسیع ہے، قلعہ لاہور دیکھنے کیلئے ہر روز ہزاروں لوگ آتے تھے، لیکن اب کورونا وائرس کے باعث تاریخی عمارت کو سیاحوں کیلئے بند کردیا گیا۔