راؤ دلشاد حسین: ضلعی انتظامیہ نے چینی کے اسٹالز سے لمبی قطاریں کے خاتمے کےلیے کرسیاں لگوائیں تو آلو اور پیاز کے اسٹالز پر شہریوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں،رمضان بازار میں لگائے گئے اسٹالزپر کورونا ایس او پیز اور سماجی فاصلے کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے لگائے گئے سستے رمضان بازاروں میں چینی کی قلت کا مسئلہ بہتر ہوا تو آلو،پیاز کے سٹالز پر رش بڑھ گیا ہے۔ انتظامیہ نے چینی کے سٹالز پر رش ختم کرنے کیلئے کرسیاں لگوائیں جس کے بعد اب چینی چھوڑ کر آلو،پیاز کے سٹالز پر شہریوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں ہیں۔ سبزیوں کے اسٹالز پر کورونا ایس او پیز کا خیال نہیں کیا جارہا ہے جبکہ شہری سماجی فاصلے کو بھی نظر انداز کرنے لگے ہیں۔
ماہ صیام میں اشیاضروریہ کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ جاری ہے۔ عام مارکیٹ میں80روپےوالالیموں600روپےکلوفروخت جبکہ رمضان بازار میں دیسی لیموں 365روپےفی کلومیں فروخت ہورہا ہے۔ آلو 45، پیاز 26، ٹماٹر 60 اور پھول گوبھی 52 روپےکلو میں فروخت کی جارہی ہے۔ پھلوں کی قیمتوں کی بات کی جائے تو رمضان بازار میں کیلا155روپےفی درجن فروخت، سیب165،سٹابری135،امردو105جبکہ لوکاٹ140روپےمیں کلوفروخت ہورہے ہیں۔ ٹاؤن شپ رمضان بازار میں بزرگ شہریوں کیلئے کاؤنٹر قائم کئے گئے ہیں جبکہ بزرگ شہریوں کے لئے بازارمیں ہوم ڈیلیوری کی سہولت موجود ہے۔