(زاہد چوہدری) محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کی حفاظتی کٹس کی فراہمی میں عدم دلچسپی، ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکس کو کٹس نہ ملنے کے سبب ٹیچنگ ہسپتالوں کی آؤٹ ڈور میں علاج معالجے کی سہولیات بحال نہ ہوسکیں۔
ٹیچنگ ہسپتالوں کے آوٹ ڈور فعال نہ ہونے سے مریضوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے ۔ چند روز قبل محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ نے ٹیچنگ ہسپتالوں کے آوٹ ڈور کو فعال کرنے کا حکم دیا تھالیکن او پی ڈی میں فرائض سرانجام دینے کیلئے ڈاکٹرزاور طبی عملے کے پاس حفاظتی کٹس ہی موجود نہیں ہیں ۔ اس وجہ سے او پی ڈیز کو فعال ہی نہیں کیا جاسکا۔ذرائع کے مطابق ٹیچنگ ہسپتالوں میں صرف کورونا وارڈز میں کام کر نے والے ڈاکٹرز اور طبی عملے کو ہی محدود پیمانے پر کٹس میسر ہیں۔
ذرائع کے مطابق محکمہ سپیشلائزد ہیلتھ نے اجازت تو دیدی لیکن اس فیصلے میں طویل تاخیر کی گئی اور اب پوری دنیا میں حفاظتی کٹس سمیت طبی آلات اور مشینری کی مانگ میں زبردست اضافہ ہونے سے نہ تو یہ سامان امپورٹ ہورہا ہے اور نہ ہی مقامی طور پر دستیاب ہے ۔ اس سنگین صورتحال کی وجہ سے تاحال ٹیچنگ ہسپتال حفاظتی کٹس اور دیگر طبی سامان کی خریداری میں شدید مشکلات سے دوچار ہیں اور ڈاکترز سمیت طبی عملے کو مطلوبہ ضرورت کے مطابق سامان فراہم نہیں کیا جاسکا ہے ۔
ترجمان پرائمری اینڈسیکنڈری ہیلتھ کیئر کے مطابق لاہورمیں کوروناکے582کنفرم مریض ہیں۔ پنجاب میں کوروناوائرس کےمزید94کیس کے بعدتعداد3504ہوگئی جن میں 701زائرین سنٹرز، 1374رائیونڈسےمنسلک افرادمیں ۔91قیدیوں، 1338عام شہریوں میں کوروناوائرس کی تصدیق ہوئی ہیں جبکہ 15 مارچ سے اب تک شہر میں 18 افراد جان کی بازی ہار گئےاور پنجاب میں مجموعی تعداد41 تک پہنچ گئی۔