باجماعت نماز، جمعہ اور تراویح کی مشروط اجازت پر علماءکرام کا خیرمقدم

18 Apr, 2020 | 05:45 PM

Arslan Sheikh

( وقارگھمن ) مساجد اور امام بارگاہوں میں باجماعت نماز، جمعہ اور تراویح کی اجازت ملنے کے فیصلے پرعلماء نے خیرمقدم کیا۔ مساجد کے احاطے میں نماز تراویح کا اہتمام کیا جائے، نماز سے پہلے اور بعد میں مجمع لگانے سے گریز کیا جائے گا، صف بندی کے دوران نمازیوں میں 6 فٹ کا فاصلہ کیا جائے۔

صدر مملکت عارف علوی کا علماءکرام کے ساتھ مشاورتی اجلاس میں 20 نکات پر اتفاق ہوگیا۔ لاہور گورنر ہاؤس میں بھی علماء نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔

اعلامیہ کے مطابق مسجد میں نماز کیلئے کھڑے ہونے کیلئے نشان لگا لیا جائے، کوئی بھی نمازی مسجد میں کسی سے بغل گیر نہیں ہوگا، وضو گھر سے ہی کر کے مسجد میں جایا جائے۔ صفوں کے درمیان فاصلہ ہوگا، مسجد کے فرش کو صاف کرنے کیلئے کلورین کے محلول سے دھویا جائے۔

اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ مسجد میں چٹائی پر بھی کلورین کے محلول کا چھڑکاؤ کیا جائے اور صف بندی کے دوران نمازیوں میں 6 فٹ کا فاصلہ رکھا جائے جبکہ کورونا سے بچاؤ کیلئے احتیاطی تدابیر اختیار کرنی ہوں گی۔

رمضان المبارک میں نماز تراویح مساجد میں ادا کرنےکا معاملہ خوش اسلوبی سےطےپا گیا،حکومت نےعلماءکرام کی مشاورت سےنماز تراویح مساجد میں ادا کرنے کی مشروط اجازت دے دی جبکہ اس حوالے سے20 نکاتی اعلامیہ جاری کردیاگیا۔

صدر مملکت ڈاکٹرعارف علوی کی زیرصدارت اجلاس میں چاروں صوبوں کےگورنرز، چیف سیکرٹریز اورعلماء کرام شریک ہوئے۔

مزیدخبریں