(علی رامے) کینسر کے مریضوں کیلئے سپلیمنٹری گرانٹ منظور، ادویات کی فراہمی کا مسئلہ حل ہوگیا، وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے نئے معاہدے کیلئے ایک ارب 35 کروڑ سے زائد گرانٹ کی منظوری دیدی، ادویات فراہم کرنے والی کمپنی سے2023 تک کے معاہدے کیلئے راہ ہموار ہو گئی۔
پنجاب میں کینسر کے مریضوں کے لیے ادویات کی فراہمی پر وزیر اعلیٰ پنجاب نے نئے معاہدے کے لیے ایک ارب پینتیس کروڑ پچپن لاکھ روپے کی سپلیمنٹری گرانٹ جاری کرنے کی منظوری دے دی ہے، چند ماہ قبل وزیر اعلیٰ پنجاب نے نئے ایم ایس نوارٹس فارما پاکستان سے نئے معاہدے پر گرین سگنل دیا تھا لیکن تھرڈ پارٹی ویلڈیشن کی رپورٹ کے بعد سپیشلائزڈ ہیلتھ کئیر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن کی جانب سے ایک ارب کی سپلمینٹری گرانٹ مانگی گئی تھی, وزیر اعلیٰ پنجاب نے گزشتہ روز کیبنٹ کمیٹی کی میٹنگ میں سپلیمنٹری گرانٹ کی منظوری دی ہے۔
ذرائع کے مطابق ایم ایس نو ارٹس فارما پاکستان سے اب کینسر کی ادویات کی فراہمی کا معاہدہ 2023تک کیا جائے گا اور معاہدے اور واجب الادا رقم کی ادائیگی کے لیے محکمہ خزانہ کو سپلیمنٹری گرانٹ دینے کا حکم نامہ بھی جاری کردیا گیا ہے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ دو ہزار چودہ میں ایم ایس نوارٹس فارما پاکستان سے یہ معاہدہ کیا گیا تھا اور تھرڈ پارٹی ویلڈیشن کی رپورٹ میں سابق دور حکومت کے معاہدے پر اطمینان کا اظہار ہونے پر اب وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے سپلمنٹری گرانٹ کی منظوری دی ہے۔
واضح رہے کہ عالمی ادارہ صحت کےمطابق کینسردنیا میں سب سےتیزی سےپھیلنے والا مرض بن چکا ہے، خدشہ ہے کہ 2032 تک دنیا بھرمیں کینسرکےمریضوں کی تعداد1کروڑ40 لاکھ سےبڑھ کر2 کروڑ50 لاکھ ہوسکتی ہے۔دنیا بھرمیں ہرسال تقریباً80 لاکھ سےزائد افراد مختلف اقسام کےکینسرکےباعث اموات کا شکار ہوتےہیں۔
پاکستان میں کینسر کے مریضوں کی تعداد میں ہر سال 8 سے 10 فیصد کا اضافہ ہورہا ہے اورملک میں اس موذی مرض کی وجہ سے ہر سال ایک لاکھ 5ہزار سے زائد افراد موت کا شکار ہو رہے ہیں جنہیں بروقت تشخیص اور طبی سہولیات کی فراہمی یقینی بنا کر موت کے منہ میں جانے سے بچایاجاسکتاہے۔