پرائیوٹ سکولوں کیلئے اچھی خبر

18 Apr, 2020 | 12:55 PM

M .SAJID .KHAN

جنیدریاض:ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی لاہور نے پرائیوٹ سکولوں کے مسائل کے حل کیلئے 3 ایجوکیشنیٹ پر مشتمل کوآرڈنیٹرز مقرر کر دیئے، سینئر کوآرڈنیٹر قاضی نعیم انجم کا کہنا ہے کہ نمائندوں کا کام شہر بھر کے10 ہزار نجی سکولوں کی رجسٹریشن ، فیسوں اور دیگر معاملات کو حل کرانے کے لئے پلیٹ فارم مہیا کرنا ہے۔
 تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی لاہور نے شہر بھر میں قائم 10 ہزار سے زائد پرائیوٹ سکولوں کے مسائل کے حل کے لئے 3 ایجوکیشنیٹ پر مشتمل کوارڈنیٹرز مقرر کر دیئے ہیں۔ جس کا باقاعدہ نوٹی فکیشن جاری کردیا گیا، جاری کردہ نوٹی فکیشن کے مطابق کورڈنیٹرز میں پاک ایوان تعلیم کے سربراہ قاضی نعیم انجم، کاشف ادیب اور سعدیہ ایوب شامل ہیں۔ نمائندوں کا کام نجی سکولوں کی رجسٹریشن ،فیسوں اور دیگر معاملات کو حل کرانے کے لئے پلیٹ فارم مہیا کرنا ہے۔
سینئر کوارڈنیٹر اور سربراہ پاک ایوان تعلیم قاضی نعیم انجم کا کہنا ہے کہ 90 فیصد سے زائد سکول فیسوں میں بیس فیصد کمی کرچکے ہیں،10 فیصد سکولز بھی ایک ہفتہ کے دوران فیسوں میں کمی کرلیں گے۔قاضی نعیم انجم نے مزید کہا کہ کوارڈنیٹرز صوبائی وزیر تعلیم کی ہدایات پر نجی سکولوں کے مسائل حل کرنے کیلئے بنائے گئے ہیں تاکہ انکے ہر ممکن مسائل حل کیے جاسکے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روزلاہور ہائیکورٹ میں لاک ڈاؤن کے دوران پرائیوٹ سکولز کے دفاتر عارضی طور پر کھلوانے کی درخواست پر سماعت ہوئی تھی،درخواست گزار کی جانب سے راو علی عمران ایڈوکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ لاک ڈاون کے باعث پرائیوٹ سکولز بند ہیں، ٹیچرز اور دیگر ملازمین کو ابھی تک تنخواہیں نہیں مل سکیں،استدعا ہے عدالت سکول ٹیچرز ،ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی اور سکول فیس وصولی کے لئےسکول دفاتر کھولنے کا حکم دے ۔

ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل نے عدالت کو آگاہ کیا سیکرٹری سکول نے کمیٹی تشکیل دے دی ہے, چیف جسٹس نے حکومتی جواب پر اظہار برہمی کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ سیکرٹری سکول اتنا نکما ہے کہ وہ چار لائنیں خود سے تحریر نہیں کرسکتا،عدالت نے حکومتی رویہ پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا بھوکے شخص کی آہ عرش تک جاتی ہیں، اتنےکوروناسےلوگ نہیں مریں گے جتنے بھوک سےمرجائیں گے، خوف خدانہیں ہے کہ غریب2ماہ سے بغیرتنخواہ کےگزارہ کر رہے ہیں.

کیوں نہ ذمہ داروں کے خلاف ہرجانے کا دعوی دائر کرنے کاحکم یا گریڈ انیس اور اس سے اوپر کے تمام افسران کو فیملی کے ہمراہ پرائیوٹ سکول کے ایک ایک کمرے میں رکھنے کا کہہ دیں،پھر ان کو پتہ چلے کہ تنخواہ نہ ملنے سے کیا مشکلات پیدا ہوتی ہیں۔

مزیدخبریں