سٹی42: لبنان کے طول و عرض میں تین ہزار کے لگ بھگ پیجر پھٹنے کے واقعات میں ساڑھے ستائیس سو کارکنوں کے زخمی ہونے کے بعد حزب اللہ تنظیم نے ان حملوں کو اسرائیل کی سائیبر کارروائی قرار دے دیا.
حزب اللہ نے اسرائیل پر الزام لگاتے ہوئے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل "اس مجرمانہ جارحیت کا ذمہ دار ہے جس میں شہریوں کو بھی نشانہ بنایا گیا"۔ اس میں کہا گیا ہے کہ "دشمن کو اس کی سزا ضرور ملے گی"
لبنانی حکومت کا بھی اسرائیل پر الزام
لبنانی حکام بھی حزب اللہ کے ہزاروں کارکنوں کے پیجر بیک وقت پھٹنے کے واقعات کا الزام اسرائیل پرلگارہے ہیں۔ یہ لبنان کے مقامی میڈیا کی رپورٹوں کے مطابق ہے۔ لبنان کے المنار ٹی وی نشریاتی ادارے کے مطابق ملک کے وزیر اطلاعات زیاد ماکری نے پیجر دھماکوں کو "اسرائیلی جارحیت" قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے۔
اسرائیل کی جانب سے کوئی ردعمل نہیں
اسرائیل نے ابھی تک کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے: ہمارے پاس ابھی تک اسرائیلی فوج کی طرف سے کوئی بیان نہیں آیا ہے، جو کئی مہینوں سے حزب اللہ کے ساتھ سرحد پار فائرنگ میں مصروف ہیں۔ جب اسرائیل نے حزب اللہ کے حملوں سے بے گھر ہونے والے باشندوں کو ان کے گھروں میں واپس پہنچایا، اس کے چند گھنٹے بعد یہ دھماکے ہوئے ہیں۔