سٹی42: سندھ حکومت نے ڈپٹی کمشنر جیک آباد ظہور علی اور ایس ایس پی سمیر نور چنہ کو عہدوں سے فارغ کردیا۔ظہور علی کو محکمہ سروسز جنرل ایڈمنسٹریشن و کوآرڈی نیشن میں رپورٹ کرنے کا حکم دیا گیا۔
ڈپٹی کمشنر ظہور مری کو جیکب آباد میں پولیو ورکرز کی سکیورٹی اور پولیو کیمپین کے انتظامات میں غفلت سامنے آنے کے بعد عہدہ سے الگ کیا گیا ہے۔ جیکب آباد میں سکیورٹی نہ ہونے اور انتظامات مین عمومی غفلت کے نتیجہ مین بعض افراد نے ایک خاتون پولیو ورکر کو گھر پر بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کے بہانے ویران جگہ لے جا کر ریپ کر دیا تھا۔
سندھ حکومت نے ڈپٹی کمشنر جیکب آباد کا اضافی چارج ڈپٹی کمشنر کشمور کندھ کوٹ امیر فضل اویسی کے سپرد کر دیا گیا۔ایس ایس پی جیکب آباد سمیر نور چنا کو بھی عہدے سے فارغ کردیا گیا،سمیر نور چنا کو سینٹرل پولیس آفس میں رپورٹ کرنے کا حکم دیدیا۔اسی طرح ایس ایس پی جیکب آباد کا اضافی چارج ایس ایس پی کشمور کندھ کوٹ بشیر بروہی کے سپرد کردیاگیا،انتظامات میں غفلت پر ڈی ایچ او جیکب آباد کو بھی عہدے سے ہٹا دیا گیا۔ افسران کو ہٹانے کے چار الگ الگ سے نوٹی فکیشن جاری کردیئے گئے۔
جیکب آباد میں خاتون پولیو ورکر کے گن پوائنٹ پت ریپ کے بعد جب متاثرہ خاتون شکایت لے کر تھانے پہنچی تو تھانے والوں نے انہیں میڈیکولیگل کے لئے ہسپتال بھیج دیا، وہاں پر ڈی سی ظہر مری بھی گئے لیکن انہوں نے مظلوم خاتون کو تحفظ دینے کی بجائے الٹا اس کے بیان پر ہی شبہ کھڑا کر دیا اور کہا کہ فی الحال یہ ریپ کی کوشش ہے، میڈیکل رپورٹ آنے کے بعد دیکھیں گے کہ یہ کیا ہے۔ ظہور مری نے وزیر اعلیٰ اور چیف سیکرٹری کے اس سنگین جرم کا فوری نوٹس لے چکنے کے باوجود مظلوم خاتون کو ذاتی تحفظ کے لئے سکیورٹی فراہم کرنے کی کوئی کوشش نہیں کی، بعد میں وزیر اعلیٰ نے خود حکم کر کے یہ سکیورٹی مہیا کروائی۔