(درنایاب) ایل ڈی اے نے پانچ سال بعد اربوں روپے کی لاگت سے بنے پارک اینڈ رائیڈ منصوبے کی قسمت کا فیصلہ سنادیا، پارک اینڈ رائیڈ کے لئے اعلیٰ سطح کمیٹی نے پراجیکٹ کو بیس سالہ لیز پر دینے کر سفارشات گورننگ باڈی کو بھجوادیں۔
پارک اینڈ شاپ ارینہ پراجیکٹ کے بزنس ماڈل پر سفارشات مرتب کرنے پر بڑی پیش رفت ہوئی ہے ، ڈی جی ایل ڈی اے کی سربراہی میں اعلیٰ سطح کی کمیٹی نے ارینہ کے بزنس ماڈل پر سفارشات دی ہیں، کمیٹی میں ایڈیشنل ڈی جی ، چیف انجنئیر ، چیف ٹاؤن پلانر ، ڈائریکٹر ہاؤسنگ بھی شامل تھے ، کمیٹی نے منصوبے میں شامل 84 شاپس اور ایمیوزمنٹ پارک کو بیس سال کیلئے لیز پر دینے کی سفارش کی ہے۔
کمیٹی نے بیس سالوں میں ریونیو کا تخمینہ اکاون ارب لگایا ہے جبکہ سیل آف شاپس سے آمدن کا کل تخمینہ گیارہ ارب متوقع ہے، ورکنگ پیپر کے مطابق منصوبے کی اراضی8ارب جبکہ کنسٹرکشن لاگت 2 ارب ہے ۔
سابق وائس چیئرمین ایل ڈی اے نعیم الحق نے گورننگ باڈی میں بزنس ماڈل بنانے کے لئے کمیٹی تشکیل دی تھی،منصوبے کو فنکشنل نہ کرنے سے ایل ڈی اے کو سالانہ پچیس کروڑ سے زائد کا نقصان ہوا۔