( اکمل سومرو ) تعلیم کی دنیا سے بڑی خبر، طلباء کی گھر بیٹھ کر تعلیم حاصل کرنے کی خواہش ختم، ہائیر ایجوکیشن کمیشن نے گریجویشن کی سطح کے پرائیویٹ امتحانات پر مکمل پاپندی عائد کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
ہائیرایجوکیشن کمیشن کے تعلیمی ریفارمز کے تناظر میں پہلے دو سالہ بی اے اور ایم اے ڈگری بند کی گئی اب سرکاری یونیورسٹیوں کے تحت پرائیویٹ امیدواروں کیلئے امتحانات کے انعقاد پر بھی پاپندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ یونیورسٹیز کو 2021ء سے پرائیویٹ امتحانات کے انعقاد کی اجازت نہیں ہوگی اور سرکاری یونیورسٹیاں صرف ریگولر طلباء اورالحاق شدہ کالجوں کے طلباء کا امتحان لینے کی مجاز ہوں گی۔
ایچ ای سی حکام نے بتایا ہے کہ گریجویشن کی سطح پر ورچوئل یونیورسٹی اور علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کو ہی امتحان لینے کی اجازت ہوگی۔ ورچوئل یونیورسٹی اور علامہ اقبال یونیورسٹی اوپن اینڈ ڈسٹنس لرننگ پالیسی کے تحت گریجویشن کے امتحانات لیں گی۔ ہائیرایجوکیشن کمیشن کے تحت سرکاری یونیورسٹیوں کیلئے اوپن اینڈ ڈسٹنس لرننگ پالیسی نومبر میں جاری ہوگی۔
یونیورسٹیز کو دو سالہ ایسوسی ایٹ ڈگری پروگرامز پر بھی ریگولر داخلے کرنا ہوں گے۔ آئندہ سال سے ایسوسی ایٹ ڈگری کے پرائیویٹ امتحانات بند کر دیے جائیں گے۔ پرائیویٹ امتحانات ختم ہونے سے سرکاری یونیورسٹیوں کی آمدن کا بڑا حصہ بھی بند ہو جائے گا۔