کوپر روڈ (ذیشان صفدر) محکمہ وائلڈ لائف و فشریز کا سرعام چڑیاں ، طوطے فروخت کرنے والوں کیخلاف بڑا اقدام، چڑیا، طوطوں سمیت دیگر پرندوں کو قید کرکے بیچنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر وائلڈ لائف اور فشریز سید صمصام بخاری نے 18 سال بعد ہونے والے پنجاب وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ کے اجلاس میں اہم فیصلے کردیئے، صوبائی وزیر نے فاریسٹ کمپلیکس میں پریس کانفرنس کی۔ صوبائی وزیر نے بتایا کہ مختلف مقامات پر جنگلی پرندوں کو قید کر کے ان کو بیچنے کے کاروبار کرنیوالوں کی حوصلہ شکنی کی جائے گی، اب چڑیا، طوطے اور دیگر پرندوں کی خرید و فروخت اور شکار کرنے والوں کے ساتھ آڑے ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ قانونی شکار کو فروغ دیں گے، پرندوں کے قانونی شکار میں یومیہ تعداد کم کردی گئی، شکار کے لیے لائسنس کی پانچ سال بعد تجدید کروائی جاسکے گی، مری سائیڈ پر چیتوں کی بڑھتی ہوئی تعداد اور انکے تحفظ سے متعلق بتایا کہ چیتے کو ہلاک کرنے پر سخت پابندی ہوگی۔ چیتا اگر کسی کے جانور کو نقصان پہنچائے گا تو مارکیٹ ریٹ کے مطابق معاوضہ دیں گے اور زخمی ہونیوالے شخص کا علاج حکومت کروائے گی۔
صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ سرپلس جانوروں اور پرندوں کی سرکاری قیمت بڑھا رہے ہیں، مچھلی کے پرانے بیج موسمی حالات کا مقابلہ نہیں کرسکتے، نئے سیڈ کی فراہمی جلد شروع کریں گے۔ ٹرافی ہنٹنگ کے لیے وفاقی وزارت موسمیاتی تبدیلی کی طرف سے ہدایات ملنے کے بعد انتظامات کریں گے، لاہور کے چڑیا گھر میں ہاتھی کی فراہمی سے متعلق انہوں نے کوئی خاص جواب نہ دیا۔