اکمل سومرو: پنجاب یونیورسٹی میں پاک چین اقتصادی راہداری کے موضوع پر کانفرنس کا انعقاد، چینی پروفیسر سن ہونگ چی کا کہنا تھا کہ سی پیک کی وجہ سے معاشی ترقی میں تیزی آئے گی۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان سٹڈی سنٹر کے زیر اہتمام پاک چین اقتصادی راہداری کے موضوع پرالرازی ہال میں منعقد ہونے والے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے پنجاب یونیورسٹی کے ڈین فیکلٹی آف آرٹس اینڈ ہیومینیٹیز و چیئرمین شعبہ تاریخ پروفیسر ڈاکٹر اقبال چاولہ کا کہنا تھا کہ پاک چین اقتصادی راہداری خطے میں امن اور خوشحالی کا منصوبہ ہے اور دونوں ممالک اس سلسلے میں آنے والی تمام رکاوٹیں عبور کر لیں گے، پاکستان میں کم ترقی یافتہ علاقوں کی حالت کو بھی بہتر بنایا جائے گا۔
سیمینار میں چین کی جیانگ سو نارمل یونیورسٹی کے ڈائریکٹر پاکستان ریسرچ سنٹر پروفیسر ڈاکٹر سن ہونگ چی، ڈین آف انٹرنیشنل کالج پروفیسر ڈاکٹر ژینگ شینگ ژن، ڈپٹی ڈین ژین یوٹونگ، تجزیہ نگار محمد مہدی، ڈاکٹر امجد عباس مگسی، فیکلٹی ممبران اور طلباء و طالبات نے شرکت کی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر ڈاکٹر اقبال چاولہ کا کہنا تھا کہ کچھ بین الاقوامی طاقتیں چین کو دنیا کی دوسری سپر پاور بننے سے خوفزدہ ہیں اور وہ اس منصوبے میں رکاوٹیں کھڑی کر رہے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ منصوبہ دونوں ملکوں کے ساتھ دنیا کے دوسرے ممالک کے لئے بھی خوشحالی کا باعث بن سکتا ہے۔ پروفیسر سن ہونگ چی نے کہا کہ گزشتہ پانچ سالوں میں چائنہ اور دیگر ممالک کے درمیان تجارت اور روزگار میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے، مقامی لوگوں کے لئے دو لاکھ نوکریاں پیدا ہوئی ہیں اور اکثر ممالک نے اس منصوبے کو خوش آمدید کہا ہے۔ چند ممالک چین کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ پیدا کر رہے ہیں لیکن انہیں ناکامی کا سامنا کرنا پڑے گا، چین اور پاکستان مل کر اس منصوبے کو کامیاب بنائیں گے۔
پروفیسر سن ہونگ چی کا مزید کہنا تھا کہ جیانگ سو اور پنجاب دونوں صوبوں میں برادرانہ تعلقات ہیں، دونوں یونیورسٹیاں دونوں ممالک اور عوامی سطح پر تعلقات کو فروغ دینے اور مشترکہ تعلیمی و تحقیقاتی منصوبوں پر کام کر رہی ہیں۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے محمد مہدی نے کہنا تھا کہ اقتصادی راہداری پاکستان میں معیشت کو مضبوط کرنے کے لئے نئی راہوں کی بنیاد رکھ رہی ہے، سی پیک کی بدولت بین الاقوامی تعلقات میں نئی جہتیں پیدا ہو رہی ہیں۔