’حکومت کے پاس آئینی ترمیم کے لیے تعداد نہیں ہے‘

17 Oct, 2024 | 07:46 PM

سٹی 42 :  اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان نے کہا ہے کہ حکومت کے پاس آئینی ترمیم کے لیے تعداد نہیں ہے۔ 

قومی اسمبلی اجلاس کے دوران اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کے بینچز خالی پڑے ہوئے ہیں، اپوزیشن یہاں موجود ہی نہیں ہے اور آئینی ترمیم کرنے جارہے ہیں، حکومت کے پاس نمبرز موجود نہیں ہیں، حکومت کے پاس آئینی ترمیم کے لیے تعداد نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے تجویز دی تھی کہ خصوصی کمیٹی بنائیں، اس ایوان پر حملہ کیا گیا تب یہاں اسپیکر نے خصوصی کمیٹی بنائی ۔ 

اجلاس کے دوران جوڈیشل ریفارمز سے متعلق بحث  پر تحریک ایوان میں پیش کی گئی، تحریک سید نوید قمر نے پیش کی ۔ 

 عمر ایوب نے کہا کہ زین قریشی کی اہلیہ کا کیا کام سیاست سے؟، شاہ محمود قریشی کے گھروں پر چھاپے مارے جاتے ہیں، شاہ محمود قریشی ایک سال سے جیل میں ہیں ، ہمارے ایک اور ایم این اے کو مسنگ پرسن بنا دیا گیا ، اراکین کے گھر میں گھس کر توڑ پھوڑ کی اور ویڈیو بنائی گئیں کہ اپر بھیجنی ہیں ۔ شفقت اعوان کے گھر میں توڑ پھوڑ کی جاتی ہے، اسامہ میلہ کا کاروبار مکمل بند کردیا گیا ہے ، ریاض فتیانہ کے بیٹے کو دو بار اٹھا لیا گیا، ریاض فتیانہ کے بیٹے کو جبری لاپتہ بنایا گیا، حاجی امیتاز کے بھائی کے گھر میں پولیس گئی ہے،ان کے ملازمین کو مارا گیا۔ ظہور قریشی کینیڈا گئے ہوئے تھے، ان کا کاروبار سیل کردیا گیا، اورنگزیب کھچی پر جھوٹ مقدمات بنا دیئے ہیں ۔ 

 اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ اس ایوان میں سے ایجنسیز کے لوگ ہمارے اراکین کو اٹھا کر لے گئے ، اس کے بعد ایک خصوصی کمیٹی بنائی گئی۔ انہوں نے کہا کہ زین قریشی کی اہلیہ کو غائب کیا گیا اور سیف ہاؤس لے گئے، آپ کو کال کی سارا معاملہ بتایا ، آپ نے کہا کہ وہ ہماری بھی بیٹی ہے، آپ نے کہا کہ آئی جی پنجاب اس سے انکاری ہے میں نے کہا جھوٹ بول رہا ہے، آپ نے کچھ دیر بعد دوبارہ فون کیا اور مجھے بتایا کہ وہ گھر پہنچ گئی ہیں۔ 

انہوں نے کہا کہ بانی چیئرمین کے وکیل انتظار پنجو 7 روز سے مسنگ پرسن ہیں ، ابھی فورسز ہمارے اراکین کے گھروں میں جا رہی ہیں ، اپوزیشن اراکین کے کاروبار بند کر دیئے ہیں ۔ ان حالات میں حکومت آئین سازی کرنے جارہی ہے ، نمبرز نہیں ہیں تو پنگا کیوں لیا ہے، نمبرز ہیں نہیں اور حکومت آئین سازی کرنے جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے مشورہ کرنا پڑتا ہے، حکومت ان تک رسائی نہیں دیتی۔ 

اپوزیشن لیڈر عمر ایوب  نے کہا کہ ایک ممبر قومی اسمبلی کے بیٹے کے پلاس کے ساتھ ناخن نکال رہے ہیں اور لائیو والدہ کو دکھا رہے ہیں،یہ شرمناک حالات نہیں تو اور کیا ہیں، وزیر داخلہ یا وزیر قانون آکر بتائیں وہ کر رہے ہیں یا کوئی اور کر رہا ہے، انہیں جواب دینا ہوگا۔ آج میٹنگ میں کامران مرتضیٰ نے روداد سنائی ہے ان کے ممبران کو زدو کوب کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 25 مزید ایف آئی آرز میں میرا نام ڈال دیا گیا ہے، 5 اکتوبر کو میرے گھر پر بغیر وارنٹ کے پولیس نے آکر سرچ کیا، پرسوں رات میرے گھر پر چھاپہ مارا گیا ۔

مزیدخبریں