آئینی ترمیم کے بیشتر نکات پر اتفاق، مولانا اب پی ٹی آئی کو قائل کریں گے

17 Oct, 2024 | 07:08 PM

سٹی 42 : حکمران اتحاد کی مولانا فضل الرحمان سے مشاورت مکمل ہوگئی، مجوزہ آئینی ترمیم کے بیشتر نکات پر اتفاق ہوگیا ۔ 

ذرائع کے مطابق جن  شقوں پر اتفاق ہوا ہے ان میں سر فہرست آئینی عدالت کے بجائے سپریم کورٹ کے پانچ یا 9رکنی آئینی بینچ کے قیام کی تجویز ہے ، سو موٹو نوٹس کا سپریم کورٹ کا اختیار ختم کرنے کی تجویز پر بھی اتفاق رائے پایا گیا جبکہ آئینی بینچ میں ردو بدل کا اختیار بھی چیف جسٹس سپریم کورٹ سے لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ دیگر تجاویز میں صوبوں میں آئینی بینچ تشکیل نہ دینے کی تجویز،آئینی بینچ کی تشکیل جوڈیشل کمیشن کرے گا ،آئینی بینچ کا سربراہ بھی جوڈیشل کمیشن مقرر کرے گا ،آئینی بینچ کے تقرر کی میعاد مقرر ہو گی ،سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کا تقرر تین سینئیر ترین ججز میں سے ہو گا ،چیف الیکشن کمیشن کے تقرر کا طریقہ کار بھی تبدیل کرنے کی سفارش  بھی سامنے آئی ہے ،وزیراعظم اپوزیشن لیڈر میں اتفاق نہ ہونے پر چیف الیکشن کمشنر کا تقرر پارلیمانی کمیٹی کرے گی ،19ویں آئینی ترمیم کو مکمل ختم کرنے کی تجویز بھی دی گئی ہے ،آرٹیکل 63اے میں ترمیم کا فیصلہ کیا گیا ہے ،فلور کراسنگ پر نا اہلی ختم کرنے کی تجویز بھی دی گئی ہے ۔

ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ مولانا فضل الرحمان اب مجوزہ مسودے پر اج تحریک انصاف کو اعتماد میں لیں گے ۔

مزیدخبریں