سٹی42 : ڈی آئی جی آپریشنز لاہور نے نجی کالج میں طالبہ سے مبینہ زیادتی کے واقعے پر کہا ہےکہ اس واقعے پر ہمارے پاس کوئی شکایت کنندہ نہیں اور بچوں کو مس گائیڈ کیا جارہا ہے جب کہ ہم نے ویڈیوز کو مزید تحقیق کیلئے فارنزک ٹیم کو دے دیا ہے جو تجزیہ کرکے رپورٹ دے گی۔
میڈیا سے گفتگو کےدوران ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران نے کہا کہ 10 اکتوبر کو سوشل میڈیا پر خبر آئی کہ واقعہ پیش آیا،جب واقعہ رپورٹ ہوا تو ہمارے پاس کوئی شکایت کنندہ نہیں تھا، ہفتے کو کالج انتظامیہ سے رابطہ کیا تو انہوں نے لاعلمی کا اظہار کیا اور بتایا کہ جس گارڈ کا تذکرہ کیاجارہاہے وہ چھٹی پر تھا اور ٹریس کرنے پر پتا چلا وہ سرگودھا چلا گیا تھا مگر ہم اسے پوچھ گچھ کے لیے لائے تو اس نے لاعلمی کا اظہار کیا۔
فیصل کامران نے بتایا کہ ہمارے پاس کوئی شکایت کنندہ نہیں، لاہور کے تمام سرکاری ہسپتالوں کے ریکارڈ کو چیک کرایا جب کہ ایک پرائیویٹ ہسپتال کو بھی چیک کیاگیا مگر ہمیں کسی متاثر کا پتا نہیں چلا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے طالب علموں سے بھی پتا کیا، کالج سے آخری 5 دنوں کی حاصل شدہ ویڈیو کو چیک کیا اور مزید تحقیق کے لیے ویڈیو فرانزک ٹیم کو دے دی ہے جو تجزیہ کرکے رپورٹ دے گی۔ بچے مس گائیڈ ہورہے ہیں، ایک مخصوص اکاؤنٹ سے بچوں کو مس گائیڈ کیا جارہا ہے۔
ایف آئی اے تحقیقات کررہی ہے کہ سوشل میڈیا پیجز کون آپریٹ کررہا ہے، سٹوڈنٹس سے پیٹرول بم برآمد ہوئے اورکئی موٹرسائیکلیں جلائی گئیں، کالج کے بچے احتجاج نہیں کرنا چاہتے مگر اب احتجاج باہر سے لا کر امپوز کیا جارہاہے۔