سٹی42:ایران کی قومی فوج کے متوازی آرمی پاسدارانِ انقلاب کے سابق سینئیر عہدیدار جنرل ابراہیم رُستمی نے یہ سنسنی خیز دعویٰ کیا ہے کہ ایران کے پاس ایٹمی ہتھیاروں سے بھی زیادہ طاقتور ہتھیار موجود ہیں۔
روسی خبرایجنسی نے ابراہیم رستمی کا یہ دعویٰ کوٹ کرتے ہوئے پاسداران انقلاب کے سابق سیکرٹری ابراہیم رُستمی کے اس دعویٰ کی تفصیل نہیں بتائی۔
پاکستانی میڈیا میں روسی خبر ایجنسی کے حوالے سے شائع ہونے والی رپورٹس میں ابراہیم رستمی کے اس دعوے کو اسرائیل کے سیاستدان سابق وزیراعظم نفتالی بینیٹ ن کے ایک بیان کو قرار دیا گیا ہے جس میں نفتالی بینٹ نے کہا تھا کہ ایران کی نیوکلیئر تنصیبات پر حملے کیلئے مشرق وسطی میں تاریخی صورتحال آچکی ہے۔
نفتالی بینٹ کے اس بیان سے زیادہ ایران کے لئے خطرناک ڈیویلپمنٹ امریکہ کا تھیڈ میزائل ڈیفینس سسٹم کو اسرائیل میں ایرانی میزائل حملوں کو روکنے کے لئے استعمال کرنے کا اعلان ہے جو چند روز پہلے سامنے آیا۔
گزشتہ دنوں ہی ایرانی پارلیمنٹ کے 39 اراکین نے سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل سے مطالبہ کیا ہے کہ یہودی ریاست کی دھمکیوں کے تناظر میں نیوکلیئر ہتھیاروں کی تیاری کی اجازت دی جائے۔
ایران بین الاقوامی معاہدہ کے مطابق ایٹمی ہتھیاروں کی تیاری نہیں کر سکتا، یہ بین الاقوامی معاہدہ انٹرنیشنل اٹامک انرجی ادارہ کو ایران میں ایٹمی تنصیبات کی نگرانی کرنے اور وہاں کسی طرح کے ایٹمی ہتھیاروں کی تیاری کا شبہ ہونے پر مکمل تحیقیقات کا اختیار دیتا ہے۔ اس معاہدہ پر عمل کرنے کی شرط کے ساتھ ایران پر سخت اقتصادی پابندیاں ختم کی گئی تھیں۔