فاطمہ خان: ایل ڈی اے کی کمرشلائزیشن پالیسی پر عملدرآمد کا باگڑیاں چوک میں جلوہ دیکھ کر دوکاندار وں کے ہوش اڑ گئے۔ ایل ڈی اے نے کمرشلائزیشن کے ھوالے سے احکامات کو سن کر ان سنا کر دینے والے دوکانداروں کی بہت سی دوکانیں بدھ کے روز بند کر کے سِیل کر دیں۔
ایل ڈی اے کی جانب سے دکانیں سیل کرنے کے عمل پر دکانداروں نے باگڑیاں چوک پر احتجاج کیا۔ دوکانداروں نے الزام لگایا کہ ایل ڈی اے نے انہیں کچھ بتائے بغیر ہی دوکانیں بند کر کے سیل کر دی ہیں اور آج صبح جب دوکانداروں نے ( سربمہر کی گئی) دوکانیں کھولنے کی کوشش کی تو پولیس نے انہین مارا پیٹا ہے۔ ایل ڈی اے کیخلاف نعرے بازی کی ۔
باگڑیاں چوک پر احتجاج کرنے والے مظاہرین کا کہنا تھا کہ ایل ڈی اے نے مبینہ طور پر 300 سے زائد دکانیں سیل کی ہیں ۔انتظامیہ نے ہمیں بنا خبر کیے ہماری دکانیں سیل کر دی ہیں ۔
بعض دوکانداروں نے بتایا کہ باگڑیاں روڈ کمرشل ہے ٹیکس کی ادائیگی بھی کر چکے ہیں ہمارے کاروبار بند کر نے کا کوئی جواز نہیں ۔ مظاہرین کا کہنا تھا فوری طور پر انصاف فراہم کیا جائے۔دوکانداروں نے احتجاج کے دوران سٹی 42 سے گفتگو کرتے ہوئے ایل ڈی اے سے دکانیں ڈی سیل کرنے مطالبہ کیا۔
باگڑیاں چوک پر رہڑیاں لگا کر فروٹ بیچنے والے وینڈرز نے بھی سٹی 42 سے باتیں کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سے درخواست کی کہ وہ ایل ڈی ای والوں کو آئے روز چھاپے مار کر ان کا سامنا ضبط کرنے سے منع کیا جائے۔ شہر کے اس مضافاتی چوک پر ٹریفک کا کوئی خاص مسئلہ نہیں۔ ہم یہاں سستا فروٹ بیچ کر اپنے بچوں کا رزق کماتے ہیں۔ ہمیں سڑکوں کی اطراف کوئی رکاوٹ پیدا کئے بغیر کام کرنے کا موقع دیا جائے۔