فریحہ بتول: علامہ اقبال میڈیکل کالج میں عالمی اینستھیزیا ڈے کے موقع پر آگاہی واک کی گئی،، آگاہی واک میں جدید طب میں اینستھیزیا کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا۔ اس واک میں علامہ اقبال میڈیکل کالج کے سٹوڈنٹس اور فیکلٹی ممبرز کے ساتھ جناح ہاسپٹل کے انستھیزیا سپیشلسٹس اور دیگر سٹاف نے بھی شرکت کی۔
واک کالج کیمپس سے شروع ہوئی اور جناح ہسپتال سے ہوتی ہوئی واپس کالج میں اختتام پذیر ہوئی ۔واک کے دوران شرکا نے آگاہی کے بینرز اور پلے کارڈز اٹھائے رکھے جن پر اینستھیزیا کی حفاظت اور اس کی اہمیت کے بارے میں معلومات درج تھیں۔
تقریب کے دوران مقررین نے اینستھیزیا کی تکنیکوں میں ترقی اور اس شعبے میں صحت کے پیشہ ور افراد کی مسلسل تعلیم کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے اینستھیزیا کے بارے میں عام غلط فہمیوں کا بھی ذکر کیا۔
ڈاکٹر نے سٹی42 سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کسی انسان کو پہلا انستھیزیا 16 اکتوبر 1846 کو کروڈ فارم میں دیا گیا تھا، اس لئے ہر سال 16 اکتوبر کو انستھیزیا کا عالمی دن رکھ دیا گیا۔ اس روز مختلف سرگرمیوں کے زریعہ عام شہریوں کو انستھیزیا کے عمل کے متعلق آگاہ کیا جاتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ نجی سطح پر سرجری کروانے سے پہلے مریض اور ان کے لواحقین یہ جرور دیکھین کہ سرجری کیلئے انستھیزیا کرنے والے پروفیشنل کون ہیں اور ان کی کوالیفیکیشن کیا ہے۔ ہسپتال میں انستھیزیا اور انستھیزسٹ ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔ اس عمل کی پیچیدگی اور اکو درست طریقہ سے بحفاظت پرفارم کرنے کے لئے درکار ضروری کوالیفیکیشن اور مہارت کی اہمیت کو تمام شہریوں کے علم کا حصہ بنانے کے لئے ہر سال انستھیزیا ڈے منایا جاتا ہے۔
انسٹھیزسٹ کی معمولی ضلطی یا لاپروائی مریض کو ناقابل تصور نقصانات پہنچا سکتی ہے۔