سیستان افغان بارڈر پر افغان باشندوں کے قتل عام کی اطلاعات

17 Oct, 2024 | 03:12 AM

Waseem Azmet

سٹی42:  ایران کے صوبے سیستان و بلوچستان میں ایرانی فورسز کی اندھا دھند  فائرنگ سے 200 سےزیادہ افغان شہری جاں بحق ہوگئے۔


افغان میڈیا کے مطابق افغان شہری غیر قانونی طریقے سے ایران میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے، ایران میں داخل ہونے والے افغان شہریوں کو  ہلکے اور بھاری ہتھیاروں سے نشانہ بنایا گیا۔

ایرانی بارڈر گارڈز کی جانب سے فائرنگ کی تردید کی گئی ہے جبکہ افغانستان کا میڈیا بڑے پیمانہ پر ہلاکتوں اور تقریباً دو سو  اسی فراد کے مارے جانے کی خبریں نشر کر رہا ہے۔ 


ایران میں کام کرنے والی انسانی حقوق کی تنظیم کے مطابق ایران میں داخلے کی کوشش کرنے والے افغانوں کی تعداد 300 تھی، ایرانی بارڈرگارڈز نے پہاڑوں میں چھپ کر افغان شہریوں کو نشانہ بنایا۔

انسانی حقوق کی تنظیم کے مطابق ایرانی بارڈر گارڈز کی فائرنگ سے صرف 50 افغان شہری زندہ  بچ سکے۔

افغان عینی شاہد کا بتانا ہے کہ ہمیں ایران کے علاقے کلگان سراوان میں نشانہ بنایا گیا، ہمارے قافلے میں 300 افراد تھے جن میں سے 270 یا 280 مارے گئے۔

دوسری جانب افغان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ افغان حکومت واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان کے حکومتی ادارے اور سفارتی مشنز  اس حوالے سے تحقیقات کررہے ہیں۔

گزشتہ کئی روز سے یہ اطلاعات آ رہی تھیں کہ ایران میں افغان باشندوں سے غیر معمولی سختی کر کے انہیں ایران سے نکالا جا رہا ہے، بتایا جا رہا تھا کہ کچھ افغان باشندوں کو غیر قانونی قیام کی وجہ سے پکڑ کر جلوں میں  ڈالا جا رہا ہے جبکہ بہت سے افغان باشندوں کو ایران کے مختلف علاقوں سے واپس افغانستان میں دھکیلا جا رہا ہے۔ 

مزیدخبریں