راؤ دلشاد : پاکستان مسلم لیگ (ن) کی سینئر نائب صدر اور چیف آرگنائزر مریم نوازشریف نے ایف پی سی سی آئی کے نمائندوں سے ملاقات کی۔
تفصیلات کےمطابق مریم نوازشریف نے پاکستان کی معاشی بحالی کے لئے پارٹی قائد نوازشریف کے وژن سے کاروباری برادری کو آگاہ کیا۔ مریم نواز نے کہا کہ نواز شریف کا ایجنڈا معیشت کی بحالی، قرض پر چلنے والی معیشت اور عوام کو مہنگائی سے چھٹکارا ہے۔ مسلم لیگ (ن) نے اکنامک لبرالائزیشن، پرائیویٹائزیشن اور ڈی ریگولیشن کی پالیسیوں پر عمل کیا۔ نوازشریف میثاق معیشت کو تعبیر دے گا، اداروں کی پھر سے تعمیر کرے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ بیوروکریسی ،ایف بی آر کی اصلاح کریں گے، نیب کے انتقام کا خاتمہ کر کے کاروباری برادری کے تحفظات دور کریں گے، 90 کی دہائی سے 2013 سے 2018 تک کے وزیراعظم نوازشریف کے ہر دور میں پاکستانی معیشت اور عوام کی زندگی بہتر ہوئی۔ نوازشریف کی آمد کا مطلب کاروبار کا چلنا، صنعت اور تجارت کا دوبارہ زندہ ہونا ہے۔ نواز شریف نے نوے کی دہائی میں معیشت اور کاروبار کو کو حکومتی زنجیروں سے آزاد کیا۔
سینئر نائب صدر نے کہا کہ کاروباری، صنعتکار اور تاجر برادری کو مراعات دیں گے، سرکار نہیں عوام اورنجی شعبہ کاروبار کرے گے، کاروبار کرنے کی آسانی پیدا کی جائے گی، چھوٹے کاروبار کی حوصلہ افزائی کریں گے۔ نوازشریف کی معاشی اصلاحات سے اور ہمسایہ ملکوں نے فائدہ اٹھایا اور اس پر عمل کرکے ترقی کی۔ نوازشریف معیشت کی بحالی، تعمیر اور ترقی کے دور کا نام ہے۔ نوازشریف نے دہشت گردی کا خاتمہ کرکے امن دیا جس سے معاشی ترقی ہوئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ 2013 میں دہشت گردی تھی، کاروبار ، روزگار اور زندگی کا پہیہ رُک چکا تھا۔ جب ہر روز بم پھٹتے تو کہتے تھے کہ یہاں کون سرمایہ کاری کرے گا،تب نوازشریف سی پیک لایا۔ زراعت اور کسان کی ترقی نوازشریف کے دور میں ہوئی جس سے زرعی پیداوار میں اضافہ ہوا ، کسان کو زرعی ٹیوب ویلز پر رعایتی بجلی دی، ٹیکسٹائل انڈسٹری کو خصوصی مراعات دیں۔ نوازشریف نے توانائی کے بحران ختم کئے، ایل این جی ٹرمینلز بنائے۔ گیس کی فراہمی سے انڈسٹری کو ایک نئی زندگی دی تھی، پھر ایسا ہی کریں گے۔
مریم نواز نے کہا کہ متبادل توانائی کے ذرائع کو ترقی دے کر ایندھن کا درآمدی بل کم کریں گے، میکرو اکنامک اصلاحات کریں گے، سی پیک کی رفتار تیز اور برآمدات بڑھائیں گے۔ 2018 سے 2022 کی تباہی نے ملک کی بنیادیں ہلا کر رکھ دی ہیں۔ نوازشریف نے 2016 میں آئی ایم ایف کا پروگرام مکمل کیا، معیشت چلائی اور مہنگائی بھی نہ ہونے دی۔ پاکستان کی تاریخ کا واحدآئی ایم ایف پروگرام صرف وزیراعظم نوازشریف نے پورا کیا اور آئی ایم ایف کو خداحافظ کہا تھا۔ 16 ماہ کی مختصر ترین مخلوط حکومت میں وزیراعظم شہبازشریف نے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا۔
انہوں نے کہا کہ نوجوانوں، خواتین، مزدوروں، کسانوں، صنعتکاروں، تاجروں سمیت تمام طبقات کو ریلیف دیں گے۔ نوجوانوں اور خواتین کو معاشی اور تعلیمی طورپر مواقع دیں گے، لیپ ٹاپ، ہنر، کاروبار کے لئے وسائل دیں گے، آئی ٹی، زراعت، معدنیات، توانائی سمیت دیگر شعبوں کی مثالی اور تیز ترین ترقی کا پلان تیار ہے۔