ویب ڈیسک: پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے آفٹرشاکس، ٹرانسپورٹرزنے بھی کرایوں میں 15 سے 20 فیصداضافہ کردیا۔
حکومت نے بجلی کے بعدعوام پرپیٹرول بم گراتے ہوئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 12روپے 44پیسے کا اضافہ کیا تھا۔ وزارت خزانہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق پیٹرول کی قیمت میں 10 روپے 49 پیسے، ڈیزل کی قیمت میں 12 روپے 44 پیسے، ایک لیٹرپیٹرول کی قیمت 137روپے79پیسے ہوچکی ہے۔ مٹی کےتیل کی قیمت میں 10روپے 95پیسے، ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 12 روپے 44پیسے جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت 134 روپے48پیسے مقرر کی گئی ہے۔
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھنے پر ٹرانسپورٹرز بھی پیچھے نہ رہے اور بسوں کے کرایوں میں 15 سے 20 فیصد اضافہ کردیا ہے۔ لاہور سے راولپنڈی کا کرایہ 1250 سےبڑھاکر1350، لاہور سے مری کا کرایہ 1600 سے بڑھ کر 1700 اور پشاورکا کرایہ 1500 سےبڑھا کر 1600 روپےکردیا گیا ہے۔
لاہور سے فیصل آباد کا کرایہ 630 سےبڑھاکر 730 روپے، ملتان کا کرایہ 1150 سےبڑھاکر 1250 روپے، خانیوال کا کرایہ 1000 سے بڑھاکر 1100 روپے، صادق آباد کاکرایہ 1650سےبڑھا کر1800 کردیا گیا ہے۔ اسی طرح حیدرآباد کا کرایہ 3400 سے بڑھ کر3600 روپے اور کراچی کا کرایہ 3600 سے بڑھ کر 3800 روپے ہوگیا ہے۔
دوسری جانب شہریوں کا کہنا ہے کہ ایسا ہی چلتا رہا تو ایک سال بعد پچاس سال پہلے والا دور آجائے گا۔گاڑیوں کی جگہ گھوڑوں اور گدھوں پر سفر کرنا پڑے گا۔ پیٹرول کی قیمت میں ہوشربا اضافے سے بیشتر شہری سائیکل لینے پر مجبور ہورہے ہیں۔ عوام نے کہا کہ حکومت ایک ہی بار مہنگائی بم گرادے تاکہ غربت اور غریب، دونوں ختم ہوجائیں۔