ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

زارا قتل کیس؛’حسد اور نفرت میں بہو کو قتل کیا‘ ملزمہ کا اعترافِ جرم

زارا قتل کیس؛’حسد اور نفرت میں بہو کو قتل کیا‘ ملزمہ کا اعترافِ جرم
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی 42:  سسرالیوں کے ہاتھوں بہو  کے  قتل کیس کی تحقیقات میں پیشرفت سامنے آگئی ،مقتولہ زارا کے اغوا کی ایف آئی آر میں مزید دفعات کا اضافہ کیا گیا۔ 

 پولیس حکام کے مطابق ملزمہ صغراں نے اعتراف کیا کہ حسد اور نفرت میں بہو کو قتل کیا، بہو زارا پر لگائے گئے کردار کشی کے الزامات جھوٹے ہیں۔ پولیس کو دیے گئے بیان میں صغراں نے کہا کہ مجھ سے غلطی ہوگئی، سب میرا قصور ہے، میری بیٹی، پوتا اور رشتہ دار بھی میری وجہ سے مصیبت میں پھنسے۔ زارا کے والد کا کہنا ہے کہ بیٹی نے آخری بار گفتگو میں کہا ’سسرال میں خطرہ محسوس ہو رہا ہے‘

 پولیس حکام کے مطابق مقدمے میں اب تک 4 ملزمان گرفتار کیے گئے ہیں جن میں ملزمہ صغراں، اُس کی بیٹیاں یاسمین، صباء اور اُس کا بیٹا قاسم شامل ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ صغراں، یاسمین، عبداللّٰہ اور نوید کو کل دوبارہ عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ 

خیال رہے کہ  سیالکوٹ کے قریب گوجرانوالا کے رہائشی پولیس اے ایس آئی شبیر احمد کی بیٹی زارا کی شادی 4 سال قبل خالہ زاد قدیر سے ہوئی تھی، سعودی عرب میں مقیم قدیر زارا کو بھی ساتھ لے گیا تھا تاہم زارا پاکستان آتی جاتی رہتی تھی اور ڈھائی سال قبل زارا کے بیٹے شافع کی پیدائش ہوئی۔شادی کے بعد قدیر سارے پیسے بیوی کے اکاؤنٹ میں بھجوانے لگا تو ساس اور بہو میں جھگڑے شروع ہوگئے۔صغراں نے پہلے بہو کے کردار پر الزامات لگا کر طلاق دلوانے کی کوشش کی اور ناکامی پر بیٹی یاسمین کےساتھ مل کر قتل کا منصوبہ بنالیا۔

ڈیڑھ ماہ پہلے زارا پاکستان آئی تو ماں بیٹی نے لاہور کے رشتے دار نوجوان نوید کو اٹلی بھجوانے کا کہہ کر ساتھ ملا لیا۔ ملزمان نے حاملہ زارا کو پہلے چہرے پر تکیہ رکھ کر قتل کیا اور پھر لاش کے ٹکڑےکیے، ملزمان نے شناخت چھپانے کے لیے چہرے کو آگ سے بھی جلا دیا۔لاش 5 بوریوں میں ڈال کرملزم نوید واپس لاہور چلا گیا جبکہ ملزمہ صغراں نے بیٹی اور نواسے کی مدد سے بوریاں نالے میں پھینکیں۔