ڈی آئی جی شارق جمال خان کی پراسرار موت کی تحقیقات کو آگے بڑھاتے ہوئے پولیس نے ان کی موت کی رات ان کےساتھ تعینات پولیس ملازم کو حراست میں لے لیا۔
شارق جمال خان کی بیٹی حانیہ شارق نے والد کی موت کو قتل قرار دیا تھا۔نشتر کالونی پولیس نے حانیہ شارق کی درخواست پر 7 نامزد ملزمان کیخلاف مقدمہ درج کر رکھا ہے
کانسٹیبل صغیر احمد شارق جمال خان کا سرکاری ڈرائیور تھا۔
ڈی آئی جی شارق جمال خان 22 جولائی کو ڈیفنس کے ایک فلیٹ میں مردہ پائے گئے تھے
نامزد ملزموں میں قراۃ العین، منصور الہی، سمیع اللہ نیازی، شعیب، عمران جاوید بٹ، عدیل اور صغیر شامل ہیں۔