دُرِ نایاب: پنجاب کے نگراں وزیراعلیٰ سید محسن رضا نقوی نے کہا ہے کہ اپنا کام ختم کرکے گھر جانا ہے، اپنے پروفیشن پر واپس لوٹ جائیں گے۔ ہم نگران سیٹ اپ کے لئے آئے لیکن عرصہ کچھ لمبا ہوگیا۔
لاہور میں جمعہ کے روز بین الصوبائی بار کونسلز کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ محسن نقوی نے کہا کہ میڈیا کا تو ایک وزیر اعلیٰ ہے،خیبرپختونخوااو سندھ میں وکیل وزیر اعلیٰ ہیں۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئےوزیر اعلیٰ محسن نقوی نے وکلا کے مطالبہ پر پنجاب بار کونسل کے لئے ڈسپنسری 10دن میں فنکشنل کرنے کا اعلان کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ وکلا پروٹیکشن ایکٹ کے لئے ایڈووکیٹ جنرل کی مشاورت سے کمیٹی قائم کی جائے گی۔ بار کونسل سے ملحقہ پلاٹ پر کام شروع کرنے کیلئے وکلا دن مقرر کریں، معاملات طے کرکے سنگ بنیاد رکھ دیں گے۔ وکلاء کام شروع کرنے کیلئے دن مقرر کریں، ہم چیک لیکر سنگ بنیاد رکھنے کے لئے آجائیں گئے۔
محسن نقوی نے کہا کہ تقریب میں مدعو کرنے پر چاروں صوبے، اسلام آباد، آزاد جموں کشمیر اور گلگت بلتستان کے وکلاء رہنماؤں کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ بین الصوبائی بار کونسلز اجلاس کی تقریب میں شمولیت میرے لیے اعزاز کی بات ہے۔ چیئرمین احسن بھون کے ساتھ دیرینہ تعلقات ہیں۔
محسن نقوی نے کہا کہ میرا فرض ہے کہ وکلاء برادری کی جائزخواہشات پوری کرنے کی کوشش کروں۔ آج رات تک پولیس کے فوکل پرسن کا نوٹیفکیشن جاری ہوجائے گا۔ میرے بہت سے فیملی ممبر وکالت کے پیشے سے وابستہ ہیں۔ کوشش ہے کہ جتناوقت میسر ہے، اس میں پبلک کو ریلیف دینے کے لئے جو کچھ کرسکتے ہیں کرلیں۔ نگران حکومت کو اپنا کام کرنا ہے اور وقت مکمل ہونے پر گھر چلے جانا ہے۔
وکلا کے ایک اور مطالبہ کےحوالے سےمحسن نقوی نے کہا کہ پنجاب کے لائرز کا ڈیٹا مرتب کرنے کے لئے پی آئی ٹی بی کی معاونت کریں گے۔ یہ حکومت سے لائرز سے محبت کرنے والی حکومت ہے۔ کوشش ہے کہ وکلاء فرینڈلی حکومت رہیں، اسی میں کامیابی ہے۔ بارکونسلز کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر پوری کوشش کرتے ہیں۔ وکلاء حضرات کے لئے جومعاونت درکار ہوگی، اس کے لئے ہم حاضر ہیں۔