نور مقدم قتل کیس، مہارت دیکھ کر وکیل منتخب کروں گا، ظاہر جعفر کا موجودہ وکیل پر عدم اعتماد

17 Nov, 2021 | 03:16 PM

Ibrar Ahmad

 ویب ڈیسک : نور مقدم قتل کیس ملزم ظاہر جعفر نے وکالت نامے پر دستخط کرنے سے انکار ۔ مہارت دیکھ کر وکیل منتخب کروں گا. 
نور مقدم قتل کیس  کی سماعت  سیشن جج عطا ربانی کی عدالت میں ہوئی، جہاں مقتولہ کا پوسٹ مارٹم کرنے والی ڈاکٹر شازیہ اور چار گواہ پیش ہوئے۔ ملزموں کے وکیل بشارت اللہ، اسد جمال، سجاد احمد بھٹی، ملک شہباز رشید، اکرم قریشی اور شہزاد قریشی بھی عدالت میں پیش ہوئے۔ ملزموں کے وکلا کی جانب سے واقعے کی مکمل ویڈیو فراہم کرنے درخواست دائر دی گئی ہے اور ویڈیو لیک ہونے کے حوالے سے تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ سماعت کے موقع پر اے ایس آئی دوست محمد، جابر اور مدثر بھی پیش ہوئے۔
عدالت کی جانب سے وکیل ملک امجد کو ملزم سے وکالت نامے پر دستخط کرانے کا حکم دیا گیا۔جس پر ملزم ظاہر جعفر کا کہنا تھا کہ یہ میرے وکیل نہیں، میرے وکیل بابر ہیں، جو بیرسٹر ہیں اور آ رہے ہیں۔وکیل کی مہارت دیکھ کر منتخب کروں گا  مجھے درست طور پر گائیڈ نہیں کیا جا رہا۔ ڈاکٹر شازیہ کے بیان پر جرح شروع ہوئی تو ان کا کہنا تھا کہ پوسٹ مارٹم ڈاکٹر سائرہ علی نے کیا، ہاتھ سے لکھی رپورٹ موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ جب ڈیڈ باڈی موصول ہوئی اسی وقت ڈاکٹر عثمان نے ابتدائی پوسٹ مارٹم کیا۔'دوسرے پوسٹ مارٹم کے لیے کسی مجسٹریٹ سے اجازت نہیں لی گئی۔لاش کی شناخت کے لیے کسی شخص کا نام نہیں لکھا تھا۔'پوری پوسٹ مارٹم رپورٹ پر کسی جگہ نہیں لکھا کہ موت 21 جولائی کو رات 12 بج کر 10 منٹ پر کنفرم ہوئی۔

مزیدخبریں