ملک اشرف:لاہور ہائیکورٹ میں توشہ خانہ کے سرکاری تحائف کی خفیہ نیلامی روکنے کیلئے درخواست پر سماعت ۔عدالت نے پچیس نومبر کو ہونیوالی نیلامی روک دی اور اٹارنی جنرل آف پاکستان سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔چیف جسٹس محمد قاسم خان نے ریمارکس دیئے اندھا بانٹے ریوڑیاں اندھوں کو،کیا یہ امتیازی سلوک اور آئین کے خلاف ورزی نہیں ہے ۔
تفصیلات کے مطابق :چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ محمد قاسم خان نے شہری عدنان احمد پراچہ کی درخواست پر سماعت کی ۔چیف جسٹس محمد قاسم خان نے دوران سماعت ریمارکس دیے توشہ خانہ کے تحائف کی نیلامی کے لئے صرف وفاقی افسروں اور خاص لوگوں کو مختص کردیا، یہ آئین کی خلاف ورزی ہے۔چیف جسٹس محمد قاسم خان نے کیس کی سماعت کی۔
درخواست گزار وکیل نے موقف اختیار کیا کہ صدرمملکت، وزیراعظم، وزرا اوراعلیٰ حکام کو سرکاری دوروں پر ملنے والے تحائف توشہ خانہ جمع ہوتے ہیں، توشہ خانہ کے سرکاری تحائف کوقانونی جواز کے بغیر خفیہ نیلام کیا جارہا ہے۔ خفیہ نیلامی میں شمولیت کے لئے عوام الناس کی بجائے صرف سرکاری افسروں کو خطوط لکھے گئے ہیں۔
درخواست گزار کے وکیل نے استدعا کی کہ عدالت پچیس نومبرکوہونے والی خفیہ نیلامی کوروکنے کاحکم دے ،عدالت نیلامی کے عمل میں عوام الناس کو شامل کرنے اور نیلامی عام کرنے کا حکم دے ،ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالتی استفسار پر بتایا کہ تمام قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد نیلامی کا انعقاد کررہے ہیںیہ تحاِئف کی نیلامی ہورہی ہے۔چیف جسٹس نے کہا کہ نیلامی کی تاریخ کا نوٹیفکیشن معطل کر رہے ہیں ۔اٹارنی جنرل سمیت دیگر کو نوٹس بھی جاری کر رہے ہیں،آئندہ سماعت تک تحریری جواب دیا جائے۔