(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری کا گلگت بلتستان کے نتائج تسلیم کرنے سے انکار، کہتے ہیں گلگت بلتستان کو کٹھ پتلیوں کے حوالے نہیں کریں گے، ووٹ کا ڈاکہ ڈال کر 3جیتی سیٹیں چوری کی جارہی ہیں، اپنی جیتی ہوئی سیٹیں واپس لے کرجائیں گے،انصاف نہ ملاتواحتجاج کا رخ اسلام آباد کی طرف موڑ دیں گے۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) نے بھی گلگت بلتستان کے انتخابی نتائج مسترد کردیئے، لیگی رہنما احسن اقبال کہتے ہیں کہ اب کراچی سے پشاور اور گلگت بلتستان تک احتجاج ہوگا۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ گلگت بلتستان میں پری پول ریگنگ ہوئی، ووٹرز کو خریدا گیا، (ن) لیگ کے امیدواروں کو ہرانے کیلئے سائنٹیفک طریقے سے امیدوار لائے گئے۔
جے یو آئی نے بھی گلگت بلتستان کے نتائج ماننے سے انکار کردیا، مولانا فضل الرحمان کہتے ہیں کہ گلگت بلتستان میں ایک بار پھر 2018کی تاریخ دہرائی گئی، سلیکٹڈ اور نااہل حکمرانوں کو نتائج ہضم نہیں کرنے دیں گے۔
پی ڈی ایم کا گلگت بلتستان کے انتخابی نتائج مسترد کرنے کا اعلان، ترجمان پی ڈی ایم میاں افتخار کہتے ہیں کہ آئین سے ماوراکوئی اقدام قبول نہیں، اپوزیشن کے بیانیے میں کوئی اختلاف نہیں، سب کوآئین کے دائرے میں رہ کر کام کرنا ہوگا، جب بھی بات ہوگی پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے ہوگی۔
واضح رہے کہ گلگت بلتستان کے الیکشن میں تحریک انصاف نے میدان مار لیا، غیرسرکاری نتائج میں پی ٹی آئی کے امیدوار 10 نشستیں جیت گئے، 7 حلقوں میں آزاد امیدوار کامیاب، پیپلزپارٹی نے تین نشستیں جیتی ہیں، تحریک انصاف کی اتحادی ایم ڈبلیو ایم ایک نشست پر کامیاب ہوئی، سابق حکمران جماعت (ن) لیگ کے حصہ میں صرف2 سیٹیں آئیں۔