سٹی42: پاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی کے اجلاس میں ارکان کو بانی پی ٹی آئی کی گزشتہ روز اڈیالہ جیل میں پارٹی رہنماؤں سے ہونے والی ملاقات پر بریفنگ دی گئی۔
ملتان میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 148 میں 19 مئی کو طے شدہ ضمنی انتخاب کی صورتحال پر بھی غور کیا گیا۔ کور کمیٹی کے ارکان کا خیال تھا کہ این اے 148 ملتان میں ہونے والےضمنی الیکشن میں پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار کی فتح یقینی ہے۔ لیکن ریٹرننگ افسران سے فارم 45 پر دستخط کروا کر تحریک انصاف کی جیت کو شکست میں تبدیل کرنے کی تیاری کی جا رہی ہے۔
کور کمیٹی نے آزادانہ، غیرجانبدارانہ اور شفاف انتخابات کے انعقاد کے دستوری فریضے کی انجام دہی میں ناکام الیکشن کمیشن کی ناک کے نیچے قبل از انتخاب دھاندلی کی شرمناک کوششوں کی مذمت کی۔ اور بانی چیئرمین اور ان کی اہلیہ کےخلاف مقدمات کے غیر منصفانہ ٹرائل کے ذریعے انہیں انصاف سے محروم رکھنے کی شدید مذمت کی۔کور کمیٹی نے القادر ٹرسٹ کیس کے عجلت میں کیے جانے والے تیز ترین ٹرائل پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ القادر ٹرسٹ کیس کی کارروائی کو عجلت میں آگے بڑھانے کا مقصد سائفر اور توشہ خانہ مقدمات کی طرح عمران خان کو ایک اور غیر آئینی سزا سنا کر پابند سلاسل رکھنا ہے۔اس کے برعکس عدّت کیس کو مختلف حیلے بہانوں سے بلاجواز التو اکا شکار کرتے ہوئے عمران خان اور بشریٰ بی بی کو انتقامی سیاست کی بھینٹ چڑھایا جا رہا ہے۔ کور کمیٹی نے کہا کہ بانی چئیرمین کے خلاف مقدمات کی کارروائی میں فئیر ٹرائل کے تقاضے پورے کرتے ہوئے ان کو ان کا جائز قانونی حق فراہم کیا جائے۔
کور کمیٹی نے پارٹی کے انتظامی معاملات، سیاسی حکمتِ عملی اور آئندہ کے لائحۂ عمل پر گفتگو اور اہم اقدامات کی منظوری بھی دی۔
کور کمیٹی نے عدالتی حکم کی روشنی میں بانی چئیرمین کا طبی معائنہ اور تمام میڈیکل ٹیسٹ شوکت خانم اسپتال کےڈاکٹرز سے کروانے کا مطالبہ بھی کیا۔