طاہر میر کاعمران کے گھر دہشتگردوں کی موجودگی کا بیان،  تلاشی لے لیں، عمران خان کی پیشکش

17 May, 2023 | 07:46 PM

ویب ڈیسک: سابق وزیراعظم  عمران خان نےپنجاب کے نگراں وزیر اطلاعات طاہر میر کے زمان پارک میں دہشت گردوں کی موجودگی کے حوالہ سے وارننگ پر مشتمل بیان کے جواب میں کہا ہے کہ ’ میری بھی جان کو خطرہ ہے، آپ سے گزارش ہے کہ مہربانی کر کے یہاں آئیں اور سرچ وارنٹ لے کر آئیں تاکہ ہم بھی دیکھیں دہشت گرد کون ہے۔

بدھ کی سہ پہر لاہو میں زمان پارک کے اطراف کئی سڑکوں کی ناکہ بندی کئے جانے اور پولیس کی نفری میں اضافہ کئے جانے کے بعد تحریک انصاف کےلیڈر عمران خان نے اپنی تقریر یو ٹیوب اور سوشل میڈیا پر نشر  کی جس مین انہوں  نے پنجاب کےنگراں وزیر اطلاعات عامر میر سے کہا کہ ہم آپ کو سارے گھر کی تلاشی دیں گے، ہمارے گھر میں داخل ہونے کا بہانہ نہیں بنائیں، پی ڈی ایم کو فائدہ کروانے کیلیے اب حالات کو مزید خراب نہیں کریں، ابھی بھی وقت ہے بات چیت کر کے مسئلہ حل کریں اور مسئلے کا حل صرف الیکشن ہے۔

 نشری خطاب میں عمران خان نے دعویٰ کیا  کہ میں نے اور پی ٹی آئی کے کسی رہنما نے کبھی پُرتشدد واقعات کی ہدایت نہیں کی، کبھی جلاؤ گھیراؤ کا حکم نہیں دیا بلکہ ہمیشہ پُرامن رہنے کی بات کی۔

 عمران خان نے کہا کہ نہ کوئی تحقیقات، نہ انکوائری اور پی ٹی آئی کارکنان کی پکڑ دھکڑ شروع کر کے ہمیں دہشت گرد تنظیم قرار دینے کی کوشش کی جارہی ہے۔ عورتوں سے بدتمیزی اور گھروں میں داخل ہوکر چادر چار دیواری کا تقدس پامال کیا جارہا ہے۔

 عمران خان نے کہا کہ ان ساری حرکتوں کی وجہ سے نفرتیں پھیلائی جارہی ہیں، چوروں کی خاطر یہ سب کرنے سے میں اپنا ملک تباہ ہوتے دیکھ رہا ہوں۔ میں نے یا قیادت نے ستائیس سال میں کبھی پُرتشدد واقعات کی بات کی اور نہ ہی کبھی تقریر میں کسی کو قائل کیا۔

اُن کا کہنا تھا کہ جب انہیں اسلام آباد ہائیکورٹ سے گرفتار کیا گیا تو لوگوں کا ردعمل آیا، انہوں نے دعوا کیا کہ میری گرفتاری کے بعد لاکھوں لوگ سڑکوں پر نکلے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ہمارے پاس 9 مئی کے واقعات میں کسی کے ملوث ہونے کے شواہد ہیں  جنہیں ہم لے کر ہائیکورٹ جارہے ہیں اور تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ کریں گے۔

عمران خان نے کہا کہ لبرٹی سے کور کمانڈر لاہور آفس کارکنان پہنچے مگر کسی نے نہیں روکا، اس معاملے پر آئی جی پنجاب کو طلب کر کے جواب مانگنا چاہیے۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے اپنا یہ الزام بدھ کی شام بھی دہرایا کہ نامعلوم افراد ہمارے کارکنان کی صفوں میں شامل ہوئے، ان کی کوشش ہے کہ فوج کو پی ٹی آئی سے لڑوایا جائے اور پھر لندن منصوبے کے تحت پی ٹی آئی پر پابندی عائد کروائی جائے۔

عمران خان نے کہا کہ ملک بھر میں خوف اور ہراسانی پھیلانے کا مقصد صرف یہ ہے کہ عوام خاموش ہوجائیں، قوم آنکھیں کھولے اور سارے واقعات کا بغور مشاہدہ کرے، مجھے خوف ہے کہ اس کا بہت بڑا ردعمل آنے والا ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ میانوالی ایئربیس کو جب جلانے کی کوشش کی گئی تو ہمارے کارکنان نے انہیں روکنے کی کوشش کی، پشاور ریڈیو پاکستان کی طرف تو کوئی مظاہرہ نہیں تھا نہ ہی وہاں کوئی تھا۔

عمران خان نے دعویٰ کیا کہ خواتین سمیت ہمارے ساڑھے سات ہزار کارکنوں کو گرفتار کر کے جیلوں میں ڈالا جا چکاہے۔

مزیدخبریں