میر واعظ محمد فاروق  شہید کے قاتل 33 سال بعد پکڑے گئے

17 May, 2023 | 04:32 PM

ویب ڈیسک: مقبوضہ کشمیر میں پولیس نے تحریک آزدی کشمیر کے جدید دور کے بانی اورر کشمیری آزادی پسند تنظیموں کے اتحاد کے سب سے بڑے داعی میر واعظ مولوی محمد فاروق شاہ کے دو مفرور قاتلوں کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے، ان میں وہ ملزم بھی شامل ہے جس کے بارے میں کہا جاتا تھا کہ شہید میر واعظ محمد فاروق پر گولی اس نے چلائی تھی۔ 

درگاہ حضرت بل کے سجادہ نشین اورر کل جماعتی حریت کانفرنس کے بانی میر واعظ محمد فاروق کو 33 سال پہلے 21 مئی 1990 کو ان کی رہائش گاہ پر فائرنگ کرکے شہیدکردیا گیا تھا۔ ان کی شہادت کے بعد کشمیر میں غم و غصہ کی لہر پھیل گئی تھی اور کئی روز تک سخت احتجاج اورر پر تشدد ہنگامے ہوتے رہے تھے۔

 ریاست کی پولیس نے پانچ افراد کو میر واعظ محمد فاروق کا قاتل قرار دیا تھا۔ ان میں سے دو کو انکاونٹرز میں مارنے کا دعویٰ کیا گیا جبکہ ایک ملزم ایوب ڈارکی گرفتاری کے بعد ایک عدالت نےاسے عمر قید کی سزا سنائی۔ اب گرفتار ہونے والے ملزموں کے نام جاوید بھٹ عرف عظمت خان اور ظہور بھٹ عرف بلال بتائے گئے ہیں۔ مقبوضہ کشمیر کی سی آئی ڈی کے اسپیشل ڈی آئی جی آر  آر ساون نے نیوز کانفرنس میں بتایا کہ ملزموں کو کشمیر کی ریاستی تحقیقاتی ایجنسی نے گرفتار کیا ہے۔  آر آر ساون نے البتہ یہ نہیں بتایا کہ ملزوں کو  کب اور کہاں سے گرفتار کیا گیا۔ 

میر واعظ محمد فاروق شہید کے قتل کے بعد آل پارٹیز حریت کانفرنس میں شامل تمام جماعتوں نے اتفاق رائے سے حریت کانفرنس  کی قیادت ان کے 17 سالہ صاحبزادے میر واعظ عمر فاروق کو سونپ دی تھی۔ وہ تاحال یہ فرائض دل جمعی سے نبھا رہے ہیں۔

مزیدخبریں