(ویب ڈیسک) سپریم کورٹ فیصلے کے بعد حمزہ شہباز نے پریس کانفرنس معطل کرکے لیگل ٹیم طلب کرلی، حمزہ شہبازشریف وفاقی وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ سمیت دیگر سے مشاورت کریں گئے۔
تفصیلات کےمطابق سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد حمزہ شہباز کی کرسی بھی ڈگمگا گئی ۔ حمزہ شہباز نے پریس کانفرنس معطل کرکے لیگل ٹیم طلب کرلی، حمزہ شہبازشریف وفاقی وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ سمیت دیگر سے مشاورت کریں گے۔
انہیں پی ٹی آئی کے 25 منحرف ارکان نے ووٹ ڈالا تھا۔ سپریم کورٹ کے فیصلہ کے مطابق آرٹیکل 63 اے کو تنہا پڑھا نہیں جاسکتا۔ پارٹی سے انحراف پارلیمانی جمہوریت کو عدم استحکام سے دو چار کرسکتا ہے۔ منحرف ارکان کا ووٹ شمار نہیں ہوگا۔
یادرہے صوبہ پنجاب کے سابق گورنر عمر سرفراز چیمہ نے خود کو پنجاب کا آئینی گورنر قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ حکمران مخالفین اور قومی اداروں کو بلیک میل کرتے ہیں۔ ان کے رحم و کرم پر ملک کو نہیں چھوڑا جا سکتا۔ میرا اس وقت ٹوٹل فوکس وزیراعلٰی پنجاب کو بحال کرنا اور گورنر پنجاب کی لڑائی آئین و قانون کے مطابق لڑنی ہے چاہے اس کے لیے عدالت جانا پڑے۔
عمر سرفراز چیمہ نے عثمان بزدار کے استعفیٰ کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کی تمام تر ذمہ داری سابق گورنر پنجاب پر عائد ہوتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’جب کوئی شخص فوت نہ ہو جائے اس کی موت نہ واقع ہو جائے اس کی جائیداد کی تقسیم کا آپ آرڈر کیسے کر سکتے ہیں۔ ایک بندہ ہٹا کٹا زندہ موجود ہے یعنی چیف منسٹر کا دفتر آئینی طور پر خالی ہی نہیں ہوا۔
واضح رہے وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کا استعفا بھی تنازعات کا شکار ہے کیونکہ آئین کے مطابق وزیراعلی کا استعفیٰ آرٹیکل 130 سب کلاز ایٹ کے تحت گورنر کو استعفیٰ لکھا جائے گا اور اپنے ہاتھ سے لکھا جائے گا۔