(ویب ڈیسک)کون نہیں چاہتا اس کا جسم متناسب اور خوبصورت نظر آئے، جاذب نظر دکھائی دینا سب کی ہی خواہش ہوتی ہے۔
جسمانی وزن میں کمی لانا آسان نہیں ہوتا اور اکثر لوگ ایسے مشوروں پر عمل کرنے لگتے ہیں جو درست نہیں ہوتےتاہم گزرے برسوں میں سائنسدانوں نے متعدد ایسے طریقوں کو دریافت کیا ہے جو جسمانی وزن میں کمی لانے میں مؤثر ہیں۔ایسے ہی آسان طریقوں کے بارے میں جانیں جو سائنسی شواہد کی بنیاد پر تیار کیے گئے۔
پانی پینا جسمانی وزن میں کمی لانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے اور یہ درست بھی ہے کیونکہ پانی پینے سے میٹابولزم کی رفتار ایک سے ڈیڑھ گھنٹے کے لیے 24 سے 30 فیصد تک بڑھ جاتی ہے، جس سے زیادہ کیلوریز جلانے میں مدد ملتی ہے۔انڈے صحت کے لیے بہت مفید ہوتے ہیں جس میں جسمانی وزن میں کمی بھی ہے۔ ناشتے میں انڈوں کا استعمال آئندہ 36 گھنٹوں میں کم کیلوریز جزوبدن بنانے میں مدد دیتا ہے جبکہ جسمانی وزن اور چربی زیادہ گھٹ جاتی ہے۔
تحقیقی رپورٹس کے مطابق کافی میں موجود کیفین سے میٹابولزم 3 سے 11 فیصد تیز ہوتا ہے اور چربی گھلنے کا عمل 10 سے 29 فیصد تک تیز ہوجاتا ہےتاہم اس مشروب کو پینے کے دوران چینی یا زیادہ کیلوریز والے اجزا کا استعمال کرنے سے گریز کریں ورنہ کوئی خاص فائدہ نہیں ہوگا۔کافی کی طرح سبز چائے بھی اس مقصد کے لیے بہترین مشروب ہے۔
چینی کا استعمال موجودہ عہد میں بہت زیادہ بڑھ چکا ہے اور تحقیقی رپورٹس کے مطابق اس سے موٹاپے کا خطرہ تو بڑھتا ہی ہے، اس کے ساتھ امراض قلب اور ذیابیطس ٹائپ ٹو کا سامنا بھی ہوسکتا ہے۔
حقیقی رپورٹس کے مطابق ریفائن کاربوہائیڈریٹس بلڈ شوگر لیول کو تیزی سے بڑھاتے ہیں، جس سے بھوک، کھانے کی خواہش بڑھتی ہے جبکہ لوگ زیادہ کیلوریز استعمال کرتے ہیں، اسی وجہ سے ریفائن کاربوہائیڈریٹس کو موٹاپے سے منسلک کیا جاتا ہے۔تحقیقی رپورٹس سے ثابت ہوا ہے کہ غذا میں کاربوہائیڈریٹس کی مقدار کو محدود کرنے سے جسمانی وزن میں 2 سے 3 گنا تیزی سے کمی لانے میں مدد ملتی ہے۔
کھانے کی مقدار کو کنٹرول کرنا یا آسان الفاظ میں کم مقدار میں کھانا بھی اس حوالے سے بہت مددگار ثابت ہوتا ہے۔ایروبک ورزشیں کیلوریز جلانے میں بہت مدد فراہم کرتی ہیں اور جسمانی و ذہنی صحت بھی بہتر ہوتی ہے۔یہ ورزشیں بالخصوص توند کی چربی گھلانے میں بہت زیادہ مؤثر ثابت ہوتی ہیں۔ڈائٹنگ کا ایک سب سے مضر اثر پٹھوں کو نقصان پہنچنے اور میٹابولک سست روی ہوتا ہے جسے اکثر فاقہ کشی کا نتیجہ بھی کہا جاتا ہے۔فائبر کا استعمال بڑھانا جسمانی وزن میں کمی لانے میں مدد دیتا ہے۔اس حوالے سے شواہد ملے جلے ہیں مگر کچھ تحقیقی رپورٹس کے مطابق فائبر کے استعمال سے پیٹ زیادہ دیر بھرنے کا احساس برقرار رہتا ہے اور طویل المعیاد بنیادوں میں جسمانی وزن کو کنٹرول کرنے میں مدد ملتی ہے۔
تحقیقی رپورٹس سے ثابت ہوتا ہے کہ جو لوگ سبزیاں اور پھل زیادہ استعمال کرتے ہیں وہ جسمانی طور پر بھی کم وزن کے حامل ہوتے ہیں۔پھل اور سبزیاں صحت بخش غذائی اجزا سے بھرپور ہوتے ہیں لہذا ان کا استعمال ہر قسم کے فوائد کے لیے اہم ہے۔نیند بھی صحت بخش غذا اور ورزش جتنی اہمیت رکھتی ہے۔مختلف طبی تحقیقی رپورٹس سے ثابت ہوا ہے کہ کم نیند موٹاپے کا خطرہ بننے والی اہم ترین وجوہات میں سے ایک ہے۔کم سونے سے بچوں میں موٹاپے کا خطرہ 89 فیصد جبکہ بالغ افراد میں 55 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔