سعود بٹ :سبزیوں کےنرخوں میں اتار چڑھائو جاری،سرکاری نرخ نامہ پر عملدرآمد نہ ہو سکا،شہریوں نےضلعی انتظامیہ کو خوب آڑے ہاتھوں لیا۔
رمضان المبارک کے بابرکت مہینہ میں بھی ناجائز منافع خوری کولگام نہ ڈالی جا سکی،مکہ کالونی بازار میں آلو کا سرکاری نرخ60 روپےہونے کےباوجود65روپےجبکہ پیاز35سے 40 روپے فی کلو تک فروخت ہو تے رہے،ٹماٹر کا سرکاری ریٹ21،، فروخت 25 روپےمیں،شملہ مرچ کا سرکاری نرخ 50 فروخت 30 روپے میں،لیموں کاریٹ 320 روپےفی کلو،مٹرکا ریٹ95،فروخت 100 روپےمیں،پالک 25، 32 روپےوالی گاجر کا ریٹ 50روپے،25 روپے والے کریلے 40، ادرک کا نرخ 310 فروخت 320 میں اور190 والا لہسن 280 روپےمیں فروخت ہوا۔
خریداروں نےنرخ نامے پرملےجلےرد عمل کا اظہار کیا،انکا کہنا تھا کہ دکاندار اپنی مرضی کے ریٹس لگاتےہیں،دور دراز کے علاقوں سے بڑے بازاروں میں خریداری کرنےآتے ہیں مگر کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔
خریداروں کا کہنا تھا کہ لاک ڈائون کےمسائل سے حکومت بخوبی آگاہ ہے،مسائل کےانبارکے باوجود عوام کو ریلیف دینےکے لیے کوئی اقدامات نہیں کیےجارہے۔
یاد رہے رحمتوں اور برکتوں کے مہینے رمضان کا دوسرا عشرہ اختتام پذیر ہوگیا، سبزیاں، پھل اور مرغی کے گوشت کی قیمت میں ہوشربا اضافہ ہوا ہے۔بڑھتی ہوئی مہنگائی سے شہری تو پریشان ہیں ہی ساتھ ہی ساتھ سبزی و پھل فروش بھی حکومت سے نالاں دکھائی دیتے ہیں۔ سبزی وپھل فروشوں کا کہنا ہے کہ حکومت سرکاری نرخنامے پر عمل درآمد کے لیے سب سے پہلے سبزی و فروٹ منڈیوں میں قیمتوں کو کنٹرول کرے۔
دوسری جانب کورونا سے بچائو کیلئے بنائے گئے ایس او پیز کا بھی خیال نہیں رکھا جارہا۔
شہریوں کا کہنا تھا کہ حکومتی ایس او پیز میں کی جانے والی یہ بے احتیاطی صرف اور صرف انتظامیہ کی لاپرواہی کے باعث ہے۔ بازار میں آ نے والے خریداروں کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کو چاہیے کہ تمام بازاروں میں سماجی فاصلےکو ممکن بنائے۔