(مانیٹرنگ ڈیسک) وائٹ ہاؤس میں کورونا وائرس کی تشخیص کے لیے استعمال ہونے والی ٹیسٹ کِٹ کے نتائج کو مشکوک قرار دے دیا گیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا کے فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن کمشنر اسٹیو ہن نے کہا ہے کہ اس بات کا فیصلہ وائٹ ہاؤس کو خود کرنا ہوگا کہ وہ کورونا وائرس کے لیے وہی ٹیسٹ کِٹ استعمال کرتے رہیں گے جس نے غلط طور پر کئی ٹیسٹوں کی منفی رپورٹ دی ہے۔
امریکی نیوز چینل سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فیڈرل ڈرگ اتھارٹی کی جانب سے وہائٹ ہاؤس کو اس ٹیسٹ کے متعلق ہدایات فراہم کی جاتی رہی ہیں لیکن ان پر عمل درآمد کرنا یا نہ کرنا وائٹ ہاؤس کا فیصلہ ہوگا۔
واضح رہے کہ وائٹ ہاؤس میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ، ان کے عملے اور کورونا وائرس کے لیے بنائی گئی ٹاسک فورس کے لیے ایبٹ لیبارٹری کی بنائی گئی 15 منٹس ٹیسٹ کٹ استعمال ہورہی ہے جو صرف پندرہ منٹ میں نتائج دے دیتی ہے تاہم جمعرات کو اس ٹیسٹ پر ہونے والی تحقیق کے نتائج سے معلوم ہوا ہے کہ اس نے کئی ٹیسٹ کے غلط نتائج دیے اور انہیں منفی ظاہر کیا ہے۔
ہن کا کہنا تھا کہ ایف ڈی اے نے اس ٹیسٹ کی دستیابی کی منظوری دے دی ہے اور اس کا استعمال بھی کیا جاسکتا ہے تاہم اگر ڈاکٹر یا مریض کو شبہہ ہو کہ ان کے ٹیسٹ غلط طور پر منفی قرار دیے گئے ہیں تو ان کو دوسرا ٹیسٹ بھی کروالینا چاہیے۔
دوسری جانب برطانوی ماہرین نے دعویٰ کیا ہے کہ بعض اقسام کے ماؤتھ واش کے غرارے کرنے سے بعض اقسام کے وائرس کے بیرونی غلاف تباہ ہوجاتے ہیں اور شاید ان میں کورونا وائرس بھی شامل ہے۔
تاہم عالمی ادارہ برائے صحت (ڈبلیو ایچ او) نے اس کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس بات کے کوئی ٹھوس ثبوت نہیں ہیں۔ اس ضمن میں عالمی ادارہ برائے صحت (ڈبلیو ایچ او) نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اس بات کا کوئی ثبوت نہیں مل سکا کہ ماؤتھ واش بالخصوص کورونا وائرس کے بیرونی خول شکستہ ہوجاتا ہے اور وہ مزید تعداد بڑھا نہیں سکتا۔